آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کے لیے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مختلف شعبوں میں اہم ترقیاتی منصوبوں کے لیے خطیر رقوم مختص کرنے کی تجاویز پر غور جاری ہے، جنہیں آئندہ ہفتے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے منصوبوں کے لیے 170 ارب روپے اور آبی وسائل کے منصوبوں کے لیے 140 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے پاور ڈویژن کو 105 ارب روپے فراہم کیے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

مزید برآں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے 50 ارب روپے،نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 4 ارب روپے، صنعت و پیداوار اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کے لیے 3،3 ارب روپے، میری ٹائم امور کے لیے 3.5 ارب روپے ااور بین الصوبائی رابطہ کے لیے 1.5 ارب روپے مختص کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

2 جون کو ایگزیکٹو کمیٹی آف دی نیشنل اکنامک کونسل (ECNEC) ترقیاتی پلان کی منظوری دے گی جبکہ 6 جون کوقومی اقتصادی کونسل (NEC) ان تجاویز کی توثیق اور میکرو اکنامک اہداف کے ساتھ مکمل پلان کی حتمی منظوری دے گی

ماہرین کے مطابق یہ ترقیاتی بجٹ ملکی معیشت کی بحالی، روزگار کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔مزید برآں، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف کی تیاری اور انکم ٹیکس میں کمی کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔

مشاعرہ سے مکالمہ تک، ملی ادبی پنچائیت کا فکری و قومی کردار

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ، طلبا و فیکلٹی سے خطاب

بلوچستان کے شہر سوراب پر بی ایل اے کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کا کامیاب جوابی آپریشن

بلوچستان میں تخریب کاری نہیں، دہشت گردی ہے: پاکستان کا بی ایل اے کے خلاف دوٹوک مؤقف

Shares: