بھارت کے ساتھ کشیدگی کے باوجود پاکستانی پروموٹرز انڈین اداکاروں اور گلوکاروں کی امریکہ میں‌میزبانی کر کے اربوں روپے کی کمائی کر رہے ہیں۔پاکستانی پروموٹرز اور ایونٹ آرگنائزرز کے رویے نے پاکستانی قوم،امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کو سخت غم و غصہ میں مبتلا کر دیا ہے،

باغی ٹی وی کو امریکہ سے ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق پاکستانی پروموٹرز نے ڈالرز کے لالچ میں بھارتی اداکاروں کی امریکہ میں میزبانی کر رہے ہیں، اس اقدام پر نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امریکہ میں مقیم پاکستانی بھی شدید غصے میں ہیں۔باغی ٹی وی موصولہ اطلاعات کی اپنے ذرائع سے تصدیق کر رہا ہے تا ہم سامنے آنے والے پوسٹرز پر موجود تمام پاکستانی پروموٹرز اور ان کی کمپنیوں کے نام درج ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی پروموٹر حب الوطنی کو چھوڑ کر ابھی بھی بھارتیوں کی مدد کر رہے ہیں،

پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے آپریشن ‘بنیان مرصوص’ کامیابی سے مکمل کیا ،پاکستان نےعالمی برادری خصوصاً امریکہ سمیت دیگرممالک کے سامنے بھارتی جنگی جنون اور جارحانہ رویے کو بے نقاب کیا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے مودی نے جنگ بندی کی بھیک مانگی تو ٹرمپ نے جنگ بندی کروائی،اسکے بعد پاکستان اپنی دفاعی حکمت عملی اور حب الوطنی کا مظاہرہ کر رہا ہے، لیکن ایسے میں کچھ پاکستانی پروموٹرز کا امرئکہ میں بھارتی فنکاروں کو فروغ دینا سوالات کو جنم دے رہا ہے، حب الوطنی صرف نعروں یا دعوؤں تک محدود نہیں، بلکہ ایسے عمل بھی ہوتے ہیں جو وطن سے محبت اور وفاداری کی اصل تصویر پیش کرتے ہیں۔ انڈین فنکاروں کی میزبانی کر کے جو پاکستانی پروموٹرز اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہے ہیں، وہ درحقیقت اپنے ملک اور قوم کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف امریکی پروموٹر و ایونٹ آرگنائزر ناصر صدیقی نے بھارت کے سنجے دت اور ارشد وارثی جیسے نامور اداکاروں کے امریکہ میں پروگرامز کو حتمی شکل دی ہے۔ وہ گزشتہ عرصے سے بھارتی فنکاروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بدولت جب حالات انتہائی نازک تھے، تب بھی ناصر صدیقی نے بھارتی گلوکارہ سنیدی چوہان کی میزبانی کی تھی۔ یہ تمام سرگرمیاں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب کئی فنکاروں کو بائیکاٹ کر دیا گیا ہے، ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جا رہے ہیں اور سخت بیانات دیے جا رہے ہیں۔ اس کے برعکس، پاکستانی پروموٹرز اپنی ذاتی اور مالی مفادات کے لیے بھارت کے فنکاروں کو بلاتے ہیں، جس سے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے کہ چند ڈالرز کی خاطر وطن کی عزت اور عوام کے جذبات کی نفی کی جا رہی ہے۔

امریکہ میں مقیم جوڑا محمد عباس اور عظمی عباس بھی اسی رویے کے مظہر ہیں، جو نہ صرف پاکستان کا یوم آزادی منانے سے گریزاں ہیں بلکہ بھارتی یوم آزادی 15 اگست پر بالی ووڈ اداکار کارتک آریان کو خصوصی طور پر بلا کر اس کی دھوم مچاتے ہیں۔ دیوالی کی خوشیوں کے موقع پر بھی بھاری ثقافتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں، جس سے پاکستانی کمیونٹی میں سوالات اٹھتے ہیں کہ کیا یہ رویہ پاکستان اور اس کے عوام کے جذبات کا احترام ہے؟ سوال یہ ہے کہ جب بھارتی میڈیا، حکومت، اور بالی ووڈ اپنے ہی فنکاروں اور پروفیشنلز کو نفرت کی نظر سے دیکھ رہے ہیں، تو پاکستانی پروموٹرز کس منہ سے اپنے ملک کی عزت اور اپنے لوگوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں؟ کیا صرف چند ڈالرز کی خاطر قومی جذبہ نظر انداز کیا جانا درست ہے؟پاکستانی عوام کی فہم و فراست، وطن کی محبت اور قومی وقار کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ضرورت اس امر کی ہےکہ پاکستانی پروموٹرز اپنے رویے پر نظرثانی کریں اور ملکی وقار کو مقدم رکھیں۔

Shares: