وزیراعظم شہباز شریف نے مکہ المکرمہ میں سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود تھا، جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ شامل تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت اور عوام کی جانب سے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو عید کی مبارکباد پیش کی اور سعودی عرب میں دنیا بھر سے آئے ہوئے حجاج کے لیے فراہم کی جانے والی خدمات اور مہمان نوازی کو سراہا۔
وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں قیام امن کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہتے ہوئے بھارتی جارحیت کے تناظر میں پاکستان کے ذمہ دارانہ مؤقف کو اجاگر کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن صرف بات چیت کے ذریعے ممکن ہے۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم اور انسانی بحران پر بھی تفصیلی گفتگو کی اور عالمی برادری سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے پر زور دیا۔ انہوں نے فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عرب امن منصوبے پر عملدرآمد کی حمایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جسے ولی عہد نے قبول کر لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے۔ گورنر جدہ شہزادہ سعود بن عبداللہ جلاوی نے انہیں رخصت کیا، اس موقع پر سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر نواف بن سعید المالکی، سفیر احمد فاروق اور دیگر اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔
گھوٹکی پولیس نے ڈیرہ غازی خان کے رہائشی کو کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغواء ہونے سے بچا لیا








