افغان وزارت داخلہ نے امیرالمومنین شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ کا باضابطہ فرمان جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایک اسلامی برادر ملک ہے اور اس کی سرزمین پر اسلام کے نام پر کی جانے والی کوئی بھی مسلح جدوجہد "جہاد” نہیں بلکہ جنگ ہے۔
فرمان کے مطابق ایسی تمام کارروائیاں اسلامی اصولوں کے منافی ہیں۔ جو افراد پاکستان میں ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، ان کو شریعت کے مطابق سزائے موت دی جائے گی، جبکہ ان کی مدد یا حمایت کرنے والوں کو بھی مجرم اور گناہگار قرار دیا گیا ہے۔
امیرالمومنین نے حکم دیا ہے کہ وہ تمام افغان جنگجو جو پاکستان گئے ہیں، فوری طور پر واپس آ کر وزارت داخلہ کو رپورٹ کریں۔ اس حکم پر عمل درآمد کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے، بصورت دیگر ان افراد کے اہلِ خانہ کو شریعت کے تحت سخت ترین سزائیں دی جائیں گی۔
افغان انٹیلی جنس اور عدالتی اداروں کو اس حکم پر فوری اور سختی سے عملدرآمد کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
عیدالاضحی پر پنجاب کلین اپ آپریشن شروع، آلائشوں کی فوری تلفی اور جدید نگرانی کا نظام فعال
ایران اور افغان طالبان کی امریکی سفری پابندیوں کی مذمت، فیصلے کو نسل پرستانہ قرار دے دیا