اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان ) سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے لیے عیدالاضحیٰ کے موقع پر اوچ شریف اور گرد و نواح کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے بیوپاریوں کو اس سال شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور، کراچی، فیصل آباد، اور ملتان سمیت ملک کے بڑے شہروں کی مویشی منڈیوں میں جانور فروخت کرنے کی امید لیے جانے والے بیوپاری خالی ہاتھ واپس لوٹ آئے۔

مویشی منڈیوں میں رواں برس مہنگائی کے باعث خریداری کی صورتحال انتہائی مایوس کن رہی۔ جانوروں کی قیمتیں عوام کی قوتِ خرید سے کہیں زیادہ تھیں، جس کے باعث شہری طبقہ قربانی کے جانور خریدنے سے قاصر رہا۔ خریداروں کی کمی اور منڈیوں میں جاری بدانتظامی نے بیوپاریوں کو شدید نقصان سے دوچار کیا۔

اوچ شریف کے بیوپاریوں نے بتایا کہ وہ عید کے کئی ہفتے قبل ہی دیہی علاقوں سے ادھار پر جانور خرید کر منڈیوں میں لے کر گئے تھے۔ جانوروں کی دیکھ بھال، چارہ، پانی، کرایہ اور دیگر اخراجات پر لاکھوں روپے خرچ کیے گئے، لیکن اس کے باوجود خریدار نہ ملنے پر انہیں جانور واپس اپنے علاقوں میں لانے پر مجبور ہونا پڑا۔

ایک مقامی بیوپاری محمد اشرف کا کہنا تھا، "ہم نے بڑی امیدوں سے جانور تیار کیے تھے، لیکن منڈیوں میں مہنگائی اور خریداروں کی عدم دلچسپی نے ہمارا سب کچھ تباہ کر دیا۔ ہم دیہی علاقوں سے اُدھار پر جانور خریدتے ہیں، اب انہیں واپس لانا یا فروخت نہ ہونے پر ادائیگیاں کرنا مشکل ہو گیا ہے۔”مویشیوں کی واپسی سے نہ صرف بیوپاریوں کو مالی طور پر نقصان اٹھانا پڑا بلکہ کئی خاندان عید کی خوشیوں سے بھی محروم رہ گئے۔

متاثرہ بیوپاریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دیہی بیوپاریوں کو ریلیف فراہم کرے، مویشی منڈیوں میں سستی سہولیات اور خریداروں کے لیے سبسڈی جیسی اسکیمیں متعارف کروائی جائیں تاکہ آئندہ برسوں میں انہیں ایسے نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Shares: