امریکہ اور ایران کے درمیان آئندہ جوہری مذاکرات کا دور، جو اس اتوار کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں منعقد ہونا تھا، منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس بات کی تصدیق عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے کی ہے۔
وزیر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا "ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات جو اس اتوار کو مسقط میں ہونے تھے، اب منعقد نہیں ہوں گے، لیکن سفارت کاری اور مکالمہ ہی پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔”
یہ مذاکراتی عمل کا چھٹا دور ہونا تھا، جس کی میزبانی عمان کر رہا تھا اور اس عمل میں ثالثی کا کردار بھی ادا کر رہا تھا۔ تاہم حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں نے اس عمل کو شدید متاثر کیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کچھ روز قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے حملے جاری رہنے کے دوران ایسے مذاکرات "ناقابلِ جواز” ہیں۔ اگرچہ انہوں نے مذاکرات کی مکمل منسوخی کا اعلان نہیں کیا تھا، تاہم ان کا رویہ اس جانب اشارہ کر رہا تھا کہ ایران فی الحال مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔دوسری جانب بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا یہ منسوخ ہونا خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر جب کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور امریکہ کی ثالثی کی کوششیں بھی بار آور ثابت نہیں ہو رہیں۔