ایک غیر معمولی بین الاقوامی واقعے میں ایک اسرائیلی ایف 35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ مبینہ طور پر پاکستان سے داغے گئے میزائلوں سے اس وقت مار گرایا گیا جب وہ ایرانی حدود میں کام کر رہا تھا۔
اسرائیلی میڈیا بھی بھارتی میڈیا کے نقش قدم پر چل پڑا اسرائیلی میڈیا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے لگا اسرائیلی میڈیا نے جھوٹ پر مبنی رپورٹنگ کرتے ہوئے پاکستان پر نا صر ف اسرائیلی لڑاکا طیارے پر ایران میں میزائل داغنے کا الزام لگا دیا بلکہ فیک تصاویر بھی وائرل کردیں جس میں ایک طیارے کو تباہ حالت میں دیکھا جا سکتا ہے،جبکہ سچ یہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے ناتو ایران میں کوئی میزائل داغا گیا نا ہی کوئی فوجی ردعمل دیا گیا
اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ذرائع نے ایڈوانسڈ طیارے کے کھو جانے کی تصدیق کی ہے جو پاکستان کی سرحد کے قریب ایران کے مغربی علاقے میں ایک چکر لگانے کے بعد شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔
ایران کے اعلیٰ عہدے داروں نے اس عمل کی مذمت کی جس میں اسلام آباد پر اشتعال انگیز حملہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا اور کہا گیا کہ طیارہ علاقے میں خطرات کے خلاف اسرائیل کی دفاعی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر خفیہ مشن پر تھا۔

ایف 35 کا ملبہ بشمول ڈیوڈ اسٹار کے نشان والے ملبے کو ایران کے صوبہ کرمانشاہ کے ایک پہاڑی علاقے میں دیکھا گیا۔ گمنام اسرائیلی دفاعی ذرائع کے ذریعے جلنے والی باقیات کی ویڈیو تصویر عالمی سطح پر گردش کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طیارہ پاکستانی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے ٹکرایا-








