اسرائیل میں رات بھر 300 کے قریب افراد اسپتال منتقل، ہلاکتیں 8 ہوگئیں

اسرائیل کی وزارتِ صحت کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد رات بھر ملک بھر سے 287 افراد کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں ایک شخص کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جبکہ 14 افراد درمیانے درجے کے زخمی ہیں۔زخمیوں میں دو بچے بھی شامل ہیں جنہیں تل ابیب کے مشرق میں واقع ایک بچوں کے اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بندرگاہی شہر حیفا میں ملبے سے مزید تین لاشیں نکالی گئی ہیں، جس کے بعد رات کے وقت اسرائیل میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ امدادی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ مہلک حملوں کے تبادلے کے بعد دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ایرانی میزائل حملوں کے بعد، جن میں کچھ میزائل رہائشی عمارتوں پر بھی گرے، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے شدید غصے کا اظہار کیا۔انہوں نے ایک بیان میں کہا،”تہران کا متکبر آمر اب ایک بزدل قاتل بن چکا ہے۔ تہران کے رہائشی اس کی قیمت چکائیں گے، اور بہت جلد۔”اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانا کھلی دہشت گردی کے مترادف ہے، اور اسرائیل اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے قوم سے اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے اپنے ملک کے جوہری پروگرام کا دفاع کیا۔
انہوں نے کہا "ایران کے عوام کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اس جارحیت کا مقابلہ کرنا ہوگا جو ہم پر مسلط کی گئی ہے۔ ہم حملہ آور نہیں بلکہ مدافع ہیں۔””ہمیں یہ پورا حق حاصل ہے کہ ہم پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے فائدہ اٹھائیں اور ایسا تحقیقی کام کریں جو ہماری قوم کی ترقی و فلاح کا سبب بنے۔”

Shares: