ایران نے گزشتہ چار دنوں کے دوران اسرائیل پر 370 بیلسٹک میزائل اور سیکڑوں ڈرونز داغے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اور بھی بڑھ گئی ہے۔ یہ اطلاع اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے دی گئی ہے۔
پیر کی صبح تک اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 24 ہو چکی ہے جبکہ 592 افراد زخمی ہیں، جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ اسرائیل کے حکام کے مطابق میزائل حملوں نے 30 اہم مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔دوسری جانب ایرانی وزارت صحت کے مطابق، جمعہ سے اب تک کم از کم 224 افراد اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے ہیں، ایرانی ریاستی میڈیا نے اس دعوے کی تصدیق کی ہے۔ ایران کی جانب سے میزائل حملے جاری ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ تہران کی فورسز اسرائیل کی جانب سے ابتدائی حملے میں متعدد اعلیٰ عسکری کمانڈروں کے قتل کے باوجود دوبارہ منظم ہو گئی ہیں۔
کونسی انسٹی ٹیوٹ فار ریسپانسبل اسٹیٹ کرافٹ کے وائس پریذیڈنٹ ٹریٹا پارسی نے سی این این کو بتایا کہ اسرائیل نے ایرانی فوج کی دوبارہ منظم ہونے کی صلاحیت کو کم سمجھا۔انہوں نے کہا، "اسرائیل نے ایرانی کمانڈ اینڈ کنٹرول کو ختم سمجھ لیا تھا، لیکن یہ خیال جلد ہی بدل گیا۔ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایرانی میزائل اسرائیل کی تمام فضائی دفاعی تہوں کو عبور کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔”
پیر کی صبح ایران کی نئی میزائل لہریں اسرائیل کے مختلف علاقوں کو نشانہ بناتی رہیں۔ دونوں جانب ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں اور کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تہران کے رہائشی اپنی جان بچانے کے لیے دارالحکومت سے فرار کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ اسرائیل میں بھی رہائشی عمارات پر حملوں کے باعث آگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔








