ایران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ فضائی حملوں کے دوران وسطی اسرائیل کی ایک جیل میں قید فلسطینی قیدیوں کی جانب سے مبینہ "خوشی کے اظہار” کے بعد اسرائیلی حکام غصہ میں آ گئے،

اتوار کو اسرائیلی جیل انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا کہ "حالیہ جنگی صورتحال کے دوران فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کی جانب سے جشن منانے کی آوازیں سنائی دیں، جس پر فوری کارروائی کی گئی۔”جیل حکام کے مطابق ایلیٹ "متزدا” یونٹ کو طلب کیا گیا، جس نے قیدیوں کی کوٹھریوں پر چھاپہ مارا اور ان افراد کو باہر نکالا جنہیں خوشی منانے میں ملوث قرار دیا گیا۔

جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح اہلکار قیدیوں کی کوٹھریوں میں داخل ہوتے ہیں، قیدی زمین پر لیٹے ہوئے ہیں، ان پر ہتھیار تانے گئے ہیں، ایک قیدی کو الٹا لٹا کر ہاتھوں کو پلاسٹک ٹائی سے باندھا جا رہا ہے، جبکہ ایک اور کو آنکھوں پر پٹی باندھی گئی ہے۔ بعد ازاں، کئی قیدیوں کو جھکائے ہوئے، پیٹھ کے پیچھے ہاتھ بندھے، کوٹھریوں سے نکالا جاتا ہے۔جیل سروس نے بتایا کہ ان قیدیوں کو ڈسپلنری ٹریبونل کے سامنے پیش کیا گیا اور ان کے خلاف کارروائی کی گئی، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ سزائیں کس نوعیت کی تھیں۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی نے خطے کو غیر معمولی تناؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایران کے حملوں کے بعد اسرائیل میں سخت گیر عناصر کی جانب سے اندرونی سطح پر سخت اقدامات دیکھنے میں آ رہے ہیں، جن میں فلسطینیوں پر کریک ڈاؤن سرفہرست ہے۔

Shares: