وزیراعظم محمد شہباز شریف کی اسلام آباد میں منعقدہ انٹرنیشنل میری-ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس کے موقع پر پاکستان میں ایرانی سفیر رضا امیر مقدم سے ملاقات ہوئی ہے
وزیرِ اعظم نے ایران پر حالیہ اسرائیلی جارحیت پر پاکستان کی مذمت اور معصوم لوگوں کی شہادتوں پر پوری قوم کی ایران کے ساتھ ہمدردی کے جذبات کو دہرایا.وزیرِ اعظم نے خطے کے حالیہ منظر نامے پر گفتگو کرتے ہوئے کشیدگی کے دوران پاکستان کی ایران اور اسکے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا. وزیرِ اعظم نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان کے ساتھ اپنی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کی حمایت کی، اسرائیلی حملے اقوام متحدہ چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی ہیں۔

قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے عبداللہ نصر لوتاہ، نائب وزیر برائے کیبینٹ افیئرز فار کمپیٹیٹونس اور نالج ایکسچینج کی سربراہی میں متحدہ عرب امارات کے اعلی سطحی وفد کی ملاقات. وفد میں پاکستان میں عرب امارات کے سفیر حماد عبید الزابی اور گورنمنٹ نالج ایکسچینج آفس کے عبداللہ البلوکی اور ابراہیم العلی بھی شامل تھے.وزیراعظم نے اپنے گزشتہ ابو ظہبی کے دورہ میں متحددہ عرب امارات کے صدر عزت مآب محمد بن زائد انہیان سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات انتہائی نتیجہ خیز رہی. پاک بھارت تنازعہ میں متحدہ عرب امارات نے پاک بھارت تناؤ میں کمی میں اپنا اہم کردار ادا کیا.

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے اپنے انتظامی ڈھانچے کو بہتر کرنے کے لئے ڈیجیٹائزیشن اور پیپر لیس اکانومی جیسے اقدامات لیے ہیں. اس کے علاوہ فیس لیس کسٹم سسٹم بھی نافذ کیا گیا ہے.گڈ گورننس کے حصول کے لئے حکومت پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے تاکہ ان اقدامات کو مزید مؤثر بنایا جاسکے.ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی میں بہتری لانے کے لئے مؤثر اقدامات لئے جارہے ہیں.متحدہ عرب امارات نے جدید مینیجمنٹ کے نظام سے اپنے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کر دیا ہے، اور پاکستان متحدہ عرب امارات کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے.

متحدہ عرب امارات کے وزیر عبداللہ نصر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں اہم کردار کو سراہا. انھوں نے کہا کہ ہم بخوشی پاکستان کے ساتھ تجربات و معلومات کا تبادلہ کرنے کے لئے تیار ہیں.

بعد ازاں وزیر اعظم اور عبداللہ نصر نے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یاداشت کی دستخط کی تقریب میں شرکت کی. اس مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں ممالک متعلقہ شعبوں میں علم اور باہمی تجربے، رہنمائی اور ترقیاتی ماڈلز کا تبادلہ کرتے ہوئے حکومتی کارکردگی کی بہتری میں تعاون کریں گے۔

اس مفاہمتی یاداشت کے تحت گڈ گورننس، ،ترقیاتی منصوبہ بندی، حکومتی شعبے کی اصلاحات، انسانی وسائل کی ترقی، شہری منصوبہ بندی، اور سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعوں میں تعاون شامل ہیں.تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وزیر تجارت جام کمال خان اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی بھی شریک تھے۔

Shares: