متواتر فضائی حادثات نے بھارتی داخلی پروازوں کے نظام کی ناکامی اور بھارتی ایوی ایشن کی مجرمانہ لاپرواہی کا پردہ چاک کر دیا

محض 39 دنوں میں پیش آنے والے پانچ ہیلی کاپٹر حادثات، بھارتی فضائی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں،کیدارناتھ اور اترکاشی جیسے ہمالیائی علاقوں میں حادثات کا تناسب خطرناک حد تک بڑھ گیا ،بھارت کے ہمالیائی علاقوں میں ہر سال ہزاروں یاتری ہیلی کاپٹر سروسز پر انحصار کرتے ہیں،مودی سرکار کی لاپرواہی اور بھارت ایوی ایشن کی نااہلی کے باعث بھارتی مسافر مشکلات سے دو چار ہیں

15 جون کو کیدارناتھ میں آرین ایوی ایشن کا Bell 407 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، جس میں پائلٹ سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے،اس سے قبل 8 مئی کو اترکاشی میں ایروٹرانس ایوی ایشن کا Bell 407 کریش، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے،7 جون اور 17 مئی کو بھی دو علیحدہ حادثات پیش آئے جو بھارت کی فضائی نگرانی پر سوالیہ نشان ہیں،ایس او پیز (معیاری طریقہ کار) کی خلاف ورزی اور تربیت یافتہ عملے کی کمی تمام حادثات کا مشترکہ پیش خیمہ ہیں،ماضی میں بھی ان علاقوں میں متعدد سنگین حادثات رپورٹ، جن میں 2019، 2022 اور 2023 کے واقعات شامل ہیں

18 اکتوبر 2022 کو کیدارناتھ سے گپت کاشی جاتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر تباہ ہوا، جس میں 7 افراد جاں بحق ہوئے،23 اپریل 2023 کو کیدارناتھ میں ایک مسافر ہیلی کاپٹر کے ٹیل روٹر سے ٹکرا کر ہلاک ہوا،21 اگست 2019 کو اترکاشی میں ایچ ٹی کیبل سے ٹکرا کر 3 افراد جاں بحق ہوئے،

بھارتی ایوی ایشن کے حالیہ حادثات فضائی نظام کی کمزوریوں، ناقص پائلٹ تربیت، اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کو نمایاں کرتے ہیں.بھارتی ہیلی کاپٹرز نہ تو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور نہ ہی پائلٹس کو موسمی حالات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے،

Shares: