ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ سے متعلق اہم اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز کی شوریٰ کو منتقل کر دیے ہیں۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس فیصلے کے بعد پاسداران انقلاب کو جنگی معاملات میں مکمل خودمختاری حاصل ہو گئی ہے۔ایرانی قیادت کے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت لہجہ اپنایا۔ اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ "ہمیں معلوم ہے آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں، وہ ہمارے لیے آسان ہدف ہیں۔

"تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ "فی الحال ہم خامنہ ای کو مارنے نہیں جا رہے، ایران کو بغیر کسی شرط کے ہتھیار ڈال دینے چاہئیں۔”یہ پیش رفت ایران اور مغربی دنیا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں سامنے آئی ہے۔

صدر مملکت کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ، پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا

ٹرمپ نے جنگوں سے متعلق اپنا سابقہ مؤقف بدل لیا، اسرائیلی جارحیت پر خاموشی

اسرائیلی جارحیت اور ایرانی سرخ پرچم.تحریر:سیدہ سعدیہ عنبرؔ الجیلانی

پاکستان کا ایران میں موجود سفارتی عملے کے اہلخانہ کے انخلا کا فیصلہ

Shares: