عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسّی نے میں ایک بار پھر زیادہ سے زیادہ تحمل کی اپیل کرتا ہوں، فوجی تصادم نہ صرف جانوں کے لیے خطرہ ہے، بلکہ ہمیں سفارتی راستے پر چلنے سے بھی روکتا ہے۔
رافیل گروسی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک بار پھر زیادہ سے زیادہ تحمل کی اپیل کرتا ہوں، فوجی تصادم نہ صرف جانوں کے لیے خطرہ ہے، بلکہ ہمیں سفارتی راستے پر چلنے سے بھی روکتا ہے اگر ہم یہ طویل المدتی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ایران جوہر ی ہتھیار حاصل نہ کرے، تو ہمیں دوبارہ مذاکرات کی طرف لوٹنا ہو گا، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سفارت کاری ناکام ہو گئی تو تشدد اور تباہی ناقابلِ تصور حد تک بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں فوراً ایران جانے کے لیے تیار ہوں، ہمیں موجودہ اختلافات کے باوجود مل کر کام کرتے رہنے کی ضرورت ہے،ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ جوہری تنصیبات پر مسلح حملے کبھی نہیں ہونے چاہئیں، کیوں کہ ایسے حملوں کے نتیجے میں تابکاری پھیل سکتی ہے، جو صرف ہدف بنائے گئے ملک تک محدود نہیں رہتی بلکہ سرحدوں سے باہر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔
فوری اقدامات نہ کیے گئے تو جنگ پورے خطے میں پھیل سکتی ہے،چین
واضح رہے کہ ایران نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے کردار پر سوالات اٹھائے ہیں،ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر باقر قالیباف نے کہا کہ ایران اس وقت تک آئی اے ای اے سے تعاون بحال نہیں کرے گا، جب تک اسے عالمی ادارے کے کردار کے حوالے سے قانونی ضمانتیں فراہم نہ کردی جائیں۔
لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس، رجب بٹ نے درخواست واپس لے لی








