سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں صحافی نے سوال کیا کہ کیا مائنس عمران خان ہوچکا ہے؟ عمران خان نے کہا تھا کہ میری منظوری ہوگی؟ اس پر علیمہ خان نے کہا کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے کے پی کے ارکان اسمبلی کہتے ہیں کہ علی امین گنڈاپور بہت طاقتور ہیں ہم اس کو ناں نہیں کہہ سکتے؟ سوال پر علیمہ خان کا کہنا تھاکہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو گھر جائیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کے پی بجٹ 23 تاریخ کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا-
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گف گو کرتے ہوئے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 25 مارچ کے بعد عمران خان سے میری صرف دو ملاقاتیں ہوئیں، ملاقاتیں نہ کرانا سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے، بانی کے بنیادی حقوق کا کسی کو کوئی پاس نہیں ہے، عدالتی احکامات کا بھی کسی کوئی پاس نہیں، عدالتیں خود اپنے احکامات پر عمل کرانے سے گریزاں ہیں۔
کے پی اسمبلی کے بجٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کے پی بجٹ 23 تاریخ کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا، آج امکان تھا بانی سے کوئی واضح ہدایات مل جاتیں، جب تک ممکن تھا ہم بجٹ روک سکتے تھے ہمارے پاس 30 جون تک وقت تھا تب تک بانی کی ہدایات بھی آجاتیں ہم سمجھتے ہیں بجٹ پر ہمیں مشاورت جاری رکھنی چاہیے تھی، پارٹی میں سوالات اٹھتے ہیں بجٹ کیوں 23 تاریخ کو پاس ہوا؟ سیاسی کمیٹی کا فیصلہ تھا جتنا ممکن ہوسکے 30 تاریخ تک مشاورت ہونی چاہیے مگرکے پی اسمبلی نے بظاہر عجلت سے کام لیا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی نے وزیراعلیٰ گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بغیر ہی بجٹ منظور کر لیا نئے مالی سال کے لیے صوبائی بجٹ کی منظوری گزشتہ شب دی گئی بجٹ کی منظوری سے پہلے تقریر میں علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے جب بھی ملاقات ہوئی ان کی ہدایت کے مطابق بجٹ میں تبدیلیاں لائیں گے۔








