کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق رکھنے والے چار مبینہ ایجنٹس کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے تمام ملزمان کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر، جو کہ 2 جولائی 2025 کو مقرر کی گئی ہے، پیشرفت رپورٹ کے ہمراہ ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کریں۔گرفتار ملزمان کی شناخت محمد خان، اختر علی، امید علی تھہیم اور جمین ملاح کے ناموں سے ہوئی ہے۔ تفتیشی افسر کے مطابق، چاروں افراد بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کے تربیت یافتہ ایجنٹس ہیں اور انہوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی سازش کی۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزمان کے قبضے سے ہینڈ گرنیڈ بھی برآمد ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے قائدآباد سے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے چاروں دہشتگردوں کو گرفتار کیا تھا۔ ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن کے مطابق، گرفتار ملزمان سال 2024 میں سجاول کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت گئے جہاں انہوں نے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشتگرد بھارت میں ایک بھارتی کرنل کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے اور ان کے موبائل فونز سے ملک دشمن مواد بھی برآمد ہوا ہے، جس سے ان کے ’را‘ سے رابطے کی تصدیق ہوتی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزید اہم انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس کارروائی کو کراچی میں بھارتی خفیہ نیٹ ورک کے خلاف ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔