امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دباؤ بڑھاتے ہوئے اس کی ایٹمی تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اور ممکنہ طور پر دوبارہ حملوں کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
ترک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) یا کوئی اور معتبر ادارہ، یہاں تک کہ خود ہم، ایران کی ایٹمی تنصیبات کا مکمل معائنہ کریں۔ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حالیہ امریکی حملوں کے بعد ایران کی ایٹمی صلاحیت "تباہ” ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ایران جلد دوبارہ ایٹمی پروگرام کی طرف لوٹے گا۔”
ٹرمپ نے کہا کہ اگر انٹیلی جنس رپورٹس سے معلوم ہوا کہ ایران یورینیم کی افزودگی اس حد تک کر رہا ہے جو امریکہ کے لیے خطرناک ہے، تو وہ دوبارہ بمباری پر غور کریں گے۔
خیال رہے کہ 22 جون کو امریکا نے ایران کے فردو نیوکلیئر پلانٹ پر چھ بنکر بسٹر بم گرائے جبکہ نطنز اور اصفہان میں دیگر دو مقامات پر کروز میزائل حملے کیے گئے تھے۔ یہ کارروائیاں ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف امریکی مہم کا حصہ تھیں۔
سندھ میں مون سون بارشوں سے فضائی آپریشن متاثر، پروازوں کے روٹس تبدیل
غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کو پیدائشی شہریت نہیں ملے گی،امریکی سپریم کورٹ
غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کو پیدائشی شہریت نہیں ملے گی،امریکی سپریم کورٹ
برطانیہ ،فلسطین کے حق میں مظاہرے پر 4 افراد گرفتار
عدالت میں نیتن یاہو کی درخواست مسترد، کرپشن مقدمہ بدستور جاری رہے گا