سزا نہیں دی جائے گی تو ایسے واقعات تسلسل سے ہوتے رہیں گے،حافظ خالد نیک
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے رہنما حافظ خالد نیک نے کہا ہے کہ سوات میں سیاحوں کو مرنے کے لئے چھوڑ دینے کا ذمہ دار کون ہے؟ جب تک ذمہ داران کو کڑی سزا نہیں دی جائے گی تو ایسے واقعات تسلسل سے ہوتے رہیں گے،سیاحوں کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے
حافظ خالد نیک کا کہنا تھا کہ سوات میں حکومتی غفلت کی وجہ سے انسانی جانیں چلی گئیں،یہ نااہلی اور مجرمانہ غفلت کی بدترین مثال ہے، اگر بروقت حفاظتی اقدامات کیے جاتے توانسانی جانیں بچ سکتی تھیں، ماضی میں بھی خیبر پختونخوا میں ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں،ہمیشہ کی طرح اب بھی ذمہ داران کا تعین کر کے سزا دینی چاہئے، خیبر پختونخوا میں ہر سانحے کے بعد صرف ایک دو افسران کی معطلی کر دینا مسئلے کا حل نہیں،سوات میں ہونے والی اموات کا مقدمہ ذمہ داروں کے خلاف درج کیا جائے، خیبرپختونخوا کی حکومت سیاحت کے فروغ کے دعوے تو کرتی ہے مگر سیاحوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے بنیادی اقدامات تک نہیں کیے گئے ،
حافظ خالد نیک کا مزید کہنا تھا کہ دس جنازے اٹھانا آسان نہیں، آج اگر ہم خاموش رہے تو کل کوئی اور خاندان اس آزمائش سے گزرے گا،وقت آ گیا ہے کہ ان حکمرانوں کا محاسبہ کیا جائے جو کھانے منگوانے کے لئے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہیں لیکن انسانی جانیں بچانے کی انہیں پرواہ نہیں، قوم جاگے، ورنہ ہر سال یہی قیامت خیز منظر دیکھنے کو ملتے رہیں گے،