ایرانی عالم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کیخلاف سخت فتویٰ جاری کرتے ہوئے دونوں کو خدا کے دشمن قرار دیا-
ایرانی خبر رساں ایجنسی ’مہر‘ کے مطابق ایران کے اعلیٰ ترین عالم آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی نے ٹرمپ اور اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے خلاف ایک ’فتویٰ‘ جاری کیا ہے، یہ فتویٰ ایک گروہ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جاری کیا گیا۔
سوال میں ٹرمپ اور نیتن یاہو کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو دی گئی مبینہ دھمکیوں کا ذکر تھا، اور مسلمانوں کی اس کے جواب میں ذمہ داریوں کے بارے میں پوچھا گیا،آیت اللہ مکارم شیرازی نے فتویٰ میں کہا کہ جو بھی شخص یا حکومت، رہبر یا مرجع کو دھمکی دے، وہ ’خدا کے دشمن‘ میں شمار ہوتا ہے، مسلمانوں اور اسلامی ریاستوں کے لیے حرام ہے کہ وہ دشمن کی حمایت کریں، فتویٰ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کے تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ان دشمنوں کو ان کے الفاظ اور غلطیوں پر پچھتانے پر مجبور کریں۔
آپریشن سندور میں ذلت آمیز شکست کے بعد مودی سرکار اور بھارتی فوج آمنے سامنے
چند دن قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خامنہ ای کو ”بدترین اور ذلت آمیز موت“ سے بچایا، اور انہیں یہ بھی معلوم تھا کہ وہ کہاں چھپے ہوئے تھے،13 جون کو ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائی حملوں کے آغاز کے بعد آیت اللہ خامنہ ای روپوش ہیں، جب کہ کئی اعلیٰ ایرانی کمانڈر اور سائنسدان اسرائیلی حملوں میں شہید ہوئے۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ میرا اندازہ ہے کہ اگر خامنہ ای ہماری زد میں آ جاتے تو ہم انہیں ختم کر دیتے لیکن مگر ہم کامیاب نہ ہوسکے۔
نیتن یاہو کیخلاف کرپشن ٹرائل مؤخر