ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار احسان اللہ ایاز)ننکانہ صاحب ہاؤسنگ کالونی زیڈ بلاک کے مکین گزشتہ پانچ روز سے شدید اذیت میں مبتلا ہیں، جہاں بند سیوریج لائنوں نے پورے علاقے کو بدبو، گندگی، تعفن اور مچھروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ گلیاں اور سڑکیں گندے پانی سے بھر چکی ہیں، اسکول جانے والے بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں محصور ہو چکے ہیں۔ بدترین صورتحال کے باوجود میونسپل کمیٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کئی بار شکایات کے باوجود تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

زیڈ بلاک، جو شہر کے مہنگے رہائشی علاقوں میں شمار ہوتا ہے، آج گندے پانی کے جوہڑ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ مکینوں کے مطابق رات دن بدبو کے بھبکے اٹھتے ہیں، مچھر گھروں کے اندر تک داخل ہو چکے ہیں، اور بیماریاں پھیلنے کا خدشہ شدید ہوتا جا رہا ہے۔

صورتحال کی سنگینی اس وقت دوگنی ہو گئی جب یہ انکشاف ہوا کہ قائم مقام چیف آفیسر راؤ انوار اور میونسپل آفیسر سروسز صدام کے درمیان چپقلش اور اختیارات کی جنگ نے پورے بلدیاتی نظام کو مفلوج کر دیا ہے۔ عملہ بے یار و مددگار ہے، صفائی و نکاسی کی مشینری نایاب ہے، سیورمین بانس، رسے، لہو کی تار اور دیگر ضروری سامان کے بغیر ننگے ہاتھوں سے کام کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک طرف میونسپل ادارے کو عملے اور وسائل کی شدید کمی کا سامنا ہے، دوسری طرف افسران کی باہمی رنجش عوام کے لیے عذاب بن چکی ہے۔

ذرائع کے مطابق سسٹم کی اس مکمل ناکامی کے نتیجے میں بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ گندے پانی میں ڈینگی، ٹائیفائیڈ، اور ہیضے جیسے امراض کا امکان بڑھ رہا ہے، لیکن متعلقہ افسران کی لاپرواہی برقرار ہے۔

علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ اور ایڈمنسٹریٹر شہزاد کھوکھر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لیتے ہوئے زیڈ بلاک کی بند سیوریج لائن کو کھولا جائے، مستقل بنیادوں پر نئی سیوریج لائن ڈالی جائے، صفائی کے لیے مشینری، بانس، تار، رسہ اور دیگر بنیادی سامان مہیا کیا جائے، اور میونسپل افسران کو ان کے دائرہ اختیار میں رہ کر فرائض انجام دینے کا پابند بنایا جائے۔

شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار ڈی سی آفس اور میونسپل کمیٹی تک بڑھا دیا جائے گا۔

Shares: