اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگار حبیب خان) اوچ شریف کے نواحی علاقے چناب رسول پور، بستی مقبول آرائیں میں میپکو کی مجرمانہ غفلت اور ایس ڈی او ملک ظفر اقبال کلیار کی بدترین نااہلی کے باعث ایک ہولناک سانحہ پیش آیا۔ خستہ حال بجلی کے تین دیو ہیکل کھمبے اچانک گر کر سیدھے گھروں پر جا گرے۔ یہ اللہ کا خاص کرم تھا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، ورنہ یہ علاقہ موت کا کھیل بن چکا ہوتا۔ اس واقعے نے میپکو حکام کی انسانی جانوں کے تئیں سنگین بے حسی اور لاپروائی کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا ہے۔
علاقہ مکینوں نے غم و غصے میں بتایا کہ انہوں نے بارہا میپکو کو ان بوسیدہ کھمبوں کی تبدیلی کے لیے تحریری درخواستیں دیں اور زبانی شکایات بھی کیں، مگر ہر بار انہیں محض "نوٹ کر لیا گیا ہے” کا روایتی جواب دے کر ٹال دیا گیا۔ ایس ڈی او اوچ شریف، ملک ظفر اقبال کلیار، کی عدم دستیابی اور لاپروائی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ انہیں عوام کے تحفظ کی ذرا بھی پرواہ نہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے عوامی تحفظ ان کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔
کھمبوں کے گرنے سے پورا علاقہ بجلی سے محروم ہو چکا ہے اور بجلی کی ننگی تاریں گھروں کے صحنوں اور گلیوں میں بکھر گئیں جو کسی بھی وقت ایک نیا حادثہ پیدا کر سکتی تھیں۔ اہل علاقہ خوف و ہراس میں مبتلا ہیں، خصوصاً بچے، خواتین اور بزرگوں کی نقل و حرکت انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔ ایمرجنسی میں واپڈا حکام کو فون کر کے بجلی بند کروائی گئی، جس سے ایک بڑا المیہ ٹل گیا۔
اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ "کیا میپکو جیسے قومی ادارے صرف بل بھیجنے اور تنخواہیں لینے کے لیے بنائے گئے ہیں؟ جب عوام کی جانیں ہی محفوظ نہ ہوں، تو ان اداروں کا وجود کس مقصد کے لیے ہے؟” انہوں نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ایس ڈی او ملک ظفر اقبال کلیار کو فوری طور پر معطل کر کے انکوائری کی جائے، علاقے کے تمام خستہ حال کھمبوں کو فوری تبدیل کیا جائے، اور متاثرہ گھروں کو نقصان کا ازالہ دیا جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اب صرف وعدوں سے بات نہیں بنے گی، بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حکومتِ پنجاب، وفاقی وزارتِ توانائی، اور میپکو ہیڈ آفس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری نوٹس لیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس پالیسیاں وضع کریں۔








