آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ میں والدین کو شدید تشویش کا سامنا ہے کیونکہ ایک چائلڈ کیئر ورکر پر جنسی زیادتی سمیت 70 سے زائد جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حکام نے تقریباً 1200 بچوں کے والدین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کروائیں۔

وکٹوریہ پولیس نے 26 سالہ جوشوا ڈیل براؤن کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے، جس پر 2022 اور 2023 میں میلبرن کے ایک چائلڈ کیئر سینٹر میں 5 ماہ سے 2 سال کی عمر کے 8 بچوں کو جنسی طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔اگرچہ تمام الزامات کا تعلق 8 مبینہ متاثرین سے ہے جو ایک ہی سینٹر میں زیرِ تعلیم تھے، تاہم پولیس نے 19 دیگر چائلڈ کیئر سینٹرز میں بھی ممکنہ متاثرین کے بارے میں تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا ہے جہاں براؤن 2017 سے کام کر چکا ہے۔وکٹوریہ پولیس کی قائم مقام کمانڈر جینٹ اسٹیونسن نے براؤن کا نام منظر عام پر لانے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ والدین یہ تصدیق کر سکیں کہ آیا ان کا بچہ اس کے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ اسٹیونسن نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں کہا، "یہ بہت اہم ہے کہ ہر وہ والدین جس کا بچہ چائلڈ کیئر میں ہے، اسے پتہ ہو کہ وہ کون ہے اور اس نے کہاں کام کیا ہے۔”

پولیس نے منگل کو ایک نیوز ریلیز میں بتایا کہ براؤن اس وقت زیر حراست ہے اور 15 ستمبر کو میلبرن مجسٹریٹ کورٹ میں پیش ہوگا۔ وکٹوریہ پولیس کے سیکسوئل کرائم سکواڈ نے رواں سال مئی میں اس معاملے کی تحقیقات شروع کی جب تفتیش کاروں کو بچوں سے بدسلوکی کا مواد ملا۔ اس کے بعد پولیس نے براؤن کے گھر پر تلاشی وارنٹ پر عمل درآمد کیا، جس کے نتیجے میں اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔ پھر پولیس نے مبینہ متاثرین کی شناخت کے لیے کام کیا۔اسٹیونسن نے کہا، "گزشتہ ہفتے، ہم نے آٹھ خاندانوں کو مطلع کیا کہ ہم نے براؤن پر ان کے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "جیسا کہ آپ تصور کر سکتے ہیں، یہ خاندانوں کے لیے بہت تکلیف دہ خبر تھی۔ ہم نے اپنی شراکت دار ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس مشکل دور میں ان کی مدد کے لیے تمام امدادی انتظامات کیے ہیں۔”اسٹیونسن نے بتایا کہ براؤن کے پاس "بچوں کے ساتھ کام کرنے کی درست اجازت” تھی، جو آسٹریلیا میں بچوں سے متعلقہ کام کرنے والے افراد کے لیے لازمی جانچ پڑتال ہے۔ براؤن نے کچھ چائلڈ کیئر سینٹرز میں "بہت کم عرصے” کے لیے کام کیا۔

چیف ہیلتھ آفیسر کرسچن میک گرا نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ محکمہ صحت کے حکام اور پولیس نے تقریباً 2,600 خاندانوں کی نشاندہی کی ہے اور ان سے رابطہ کیا ہے جن کے بچے ان چائلڈ کیئر سینٹرز میں زیر تعلیم تھے جہاں براؤن نے کام کیا۔

میک گرا نے بتایا کہ تقریباً 1200 بچوں کو متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کرانے کی سفارش کی جا رہی ہے۔ میک گرا نے کہا، "ہم سفارش کر رہے ہیں کہ اس عرصے میں ممکنہ متاثر ہونے کے خطرے کی وجہ سے کچھ بچوں کو متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کروائے جائیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ صورتحال کا ایک اور پریشان کن پہلو ہے، اور ہم احتیاط کے طور پر یہ طریقہ اپنا رہے ہیں۔”انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ بچوں کو کن بیماریوں کے ٹیسٹ کرانے کا کہا جا رہا ہے لیکن کہا کہ ان کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے کیا جا سکتا ہے۔

حکام کے مطابق، براؤن پر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بچوں سے بدسلوکی کا مواد تیار کرنے اور منتقل کرنے سمیت دیگر الزامات بھی ہیں۔ آٹھ مبینہ متاثرین میلبرن کے ایک مضافاتی علاقے پوائنٹ کک میں کرئیٹو گارڈنز ارلی لرننگ سینٹر میں زیرِ تعلیم تھے۔ پولیس نے متاثرین کی جنس کا انکشاف نہیں کیا۔

Shares: