اوچ شریف(نامہ نگارحبیب خان)لیاقت پور سے احمد پور شرقیہ امتحان دینے کے بعد واپس جانے والی نجی کالج کی طالبات کی وین میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والی ایک اور طالبہ اجالا بنت سلیم دم توڑ گئی، جس کے بعد جاں بحق طالبات کی تعداد دو ہو گئی ہے۔ اجالا کو شدید جھلسنے کے باعث نشتر اسپتال ملتان منتقل کیا گیا تھا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکی۔ اس سے قبل طالبہ طیبہ عباس موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی تھی، جن کی نمازِ جنازہ آبائی علاقے لیاقت پور میں ادا کر دی گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق حادثے کے بعد فرار ہونے والے وین ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ وین مالک، تین نجی کالجوں کی انتظامیہ اور دیگر ذمہ داران کے خلاف اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ یکم جولائی کو احمد پور ٹول پلازہ کے قریب کالج وین میں نصب ایل پی جی سلنڈر میں اچانک لیکیج کے باعث دھماکہ ہوا، جس سے پوری وین آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔ وین میں سوار 19 طالبات میں سے 10 جھلس گئیں۔ متاثرہ طالبات میں ثنا بنت اللہ دتہ، ثنا بنت رمضان، تانیا بنت محمد بخش، ماریا بنت محمد اسلم، مشعل بنت ظفر، امِ حبیبہ بنت طاہر، اجالا بنت سلیم، عائشہ بنت الٰہی بخش، راحت بی بی بنت غلام مرتضیٰ اور منازہ عرف طیبہ عباس شامل ہیں، جن کی عمریں 17 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق سلنڈر پھٹنے سے وین میں آگ بھڑک اٹھی اور طالبات چیختی چلاتی وین سے نکلنے کی کوشش کرتی رہیں، مگر خوفناک شعلوں نے کئی طالبات کو بری طرح جھلسا دیا۔ مقامی لوگوں نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے ریسکیو 1122 کو اطلاع دی، جس نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا اور زخمی طالبات کو اسپتال منتقل کیا۔
ابتدائی طبی امداد کے بعد 10 زخمی طالبات کو ٹی ایچ کیو احمد پور منتقل کیا گیا، جہاں سے پانچ طالبات کو مزید علاج کے لیے بہاولپور وکٹوریہ اسپتال بھیجا گیا۔ تاہم برن یونٹ نہ ہونے کے باعث طالبات کو ملتان برن یونٹ منتقل کیا گیا، جہاں اُجالا نے دورانِ علاج دم توڑ دیا۔
حادثہ نے ایک بار پھر اسکول وینز میں گیس سلنڈر کے استعمال اور متعلقہ اداروں کی غفلت پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ متاثرہ خاندانوں نے واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔








