بھارتی اداکارہ شیفالی کی اچانک موت پر معروف مذہبی اسکالر مفتی طارق مسعود کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

شیفالی جریوالا گزشتہ ہفتے 42 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں، 27 جون کو شیفالی کو ممبئی میں ان کی رہائش گاہ سے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دیا 2 روز قبل شیفالی کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بلڈپریشر میں تیزی سے کمی اور ہارٹ اٹیک کو ان کی موت کی وجہ قرار دیا گیا تھا جس کے بعد شیفالی کی گہری دوست اداکارہ پوجا گھئی نے بتایا تھا کہ ’مرنے سے قبل شیفالی نے دوپہر کے وقت وٹامن سی آئی وی ڈرپ لگائی تھیں-

اپنے بیان میں مفتی طارق مسعود نے کہا کہ ایک مشہور اداکارہ، جس نے دنیا میں شہرت کمائی، ایک لمحے میں مٹی میں مل گئی چونکہ وہ ہندو تھیں، اس لئے ان کی لاش کو جلایا گیا ہوگا، جو انسان کی حقیقت کو عیاں کرتا ہے اور لوگوں کو خاص کر ہندوؤں کو اس سے عبرت حاصل کرنی چاہیے۔

تاہم انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ لوگوں نے اس واقعے سے عبرت حاصل کرنے کے بجائے مرحومہ کے گانے اور فلمیں چلانا شروع کر دیں، جو ان کے بقول بے سود عمل ہے فنکار اپنی ظاہری خوبصورتی پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں، لیکن موت کے بعد سب کچھ ختم ہوجاتا ہے، اور شہرت راکھ میں تبدیل ہو جاتی ہے تب لوگ کیوں نہیں بنواتے اس میت کے ساتھ سیلفی اور کیوں اس کے ساتھ دفن ہونا نہیں چاہتے غیر مسلموں کے مرنے پر دعائے مغفرت کرنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، اور مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اسلامی اصولوں کے مطابق ہی ردِ عمل ظاہر کریں۔

Shares: