وفاقی حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک بڑی شرط پوری کر دی-

گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری افسران کے اثاثے عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا،صدر مملکت کی منظوری کے بعد سول سرونٹس ترمیمی ایکٹ 2025 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق تمام وفاقی سرکاری افسران کو اپنے اور اہل خانہ کے ملکی و غیر ملکی اثاثے ڈیجیٹل طور پر فائل کرنا ہوں گے، یہ تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذریعے عوامی سطح پر دستیاب ہوں گی تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے، کسی بھی افسر کی ذاتی معلومات کی رازداری کو یقینی بنایا جائے گا، اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے گزٹ نوٹیفکیشن کی کاپی تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو بھجوا دی ہے تاکہ ترمیمی قانون پر فوری عمل درآمد کیا جا سکے۔

5 جولائی کو آمریت نے قوم میں نفرت اور تقسیم کے بیج بوئے،بلاول

ترمیمی ایکٹ کے تحت سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں نیا سیکشن 15-A شامل کیا گیا ہے جس کے تحت افسران کو ہر سال اپنی اور اہل خانہ کی مالی حیثیت، جائیداد اور دیگر اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی،علاوہ ازیں اثاثوں کی فائلنگ کے لیے ڈیجیٹل نظام متعارف کرایا گیا ہے جس سے سرکاری ریکارڈ کو شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔

ڈی جی خان سمیت ملک بھرمیں 6 اور 7 جولائی کو شدید بارشیں، اربن فلڈ کا الرٹ، بلوچستان ،نالوں میں طغیانی

Shares: