کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے سے نکالی گئی 27 لاشوں میں سے 20 کا تعلق ہندو کمیونٹی سے تھا، ہندو رہنما شری رامناتھ مہاراج کا بڑا انکشاف سامنے آ گیا۔

باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شری رامناتھ مہاراج نے کہا کہ حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں کو تاحال کوئی متبادل رہائش فراہم نہیں کی گئی۔ متاثرہ افراد اس وقت اپنے رشتے داروں یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔شری رامناتھ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد پاکستانی شہری تھے، اور ایدھی سمیت دیگر فلاحی ادارے ان کی مدد کر رہے ہیں، لیکن حکومتی سطح پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ سندھ اور وزیرِ اعظم سے اپیل ہے کہ اس سنگین معاملے پر فوری نوٹس لیں۔ اگر حکومت نے مدد نہ کی تو ہندو کمیونٹی احتجاج پر مجبور ہو جائے گی۔دوسری جانب لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے کے بعد ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق ملبے سے 27 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جن میں آخری لاش نوجوان زید کی تھی۔

ریسکیو اداروں نے ہیوی مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا عمل مکمل کیا، جبکہ 11 زخمیوں میں سے 10 کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا، جب کہ ایک زخمی اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ادھر اسسٹنٹ کمشنر لیاری کا کہنا ہے کہ کل سے علاقے میں تمام مخدوش عمارتوں کے خلاف بھرپور آپریشن شروع کیا جائے گا۔

ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

Shares: