جمہور جمہور کرنے والی پارٹیاں پہلے اپنے اندر جمہوریت لائیں
ماتمی سیاست چھوڑ کر ملک وقوم کےمستقبل کیلئے سوچنا ہوگا،کوئی تو پہل کرے
نواز شریف کو تین بار گھر بھیجنے والوں نے کیا کمایا،ملک کو کہاں پہنچایا ،قوم کا سوال تو بنتا ہے؟
بھٹو کوبار بار مٹانے والے آج کہاں ہیں ؟بلاول بھٹو نے پارٹی میں نئی روح پھونک دی
تجزیہ ،شہزاد قریشی
بلاول بھٹو نے 5 جولائی کے پیغام میں کہا ہے کہ عوامی حکومت پر شب خون مارا گیا پاکستان کو اندھیروں میں دھکیل کر نفرت کے بیج بوئے گئے،انہوں نے کہا کہ آئیں مل کر آمریت کے پھیلائے ہوئے اُن اندھیروں کا خاتمہ کریں، جمہوری پاکستان کی طرف قدم بڑھائیں، پیپلزپارٹی اس دن کویوم سیاہ کے طور پر مناتی ہے، بلاشبہ بھٹو شہید کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ناقابل برداشت ہی نہیں قابل نفرت ہے، جمہوریت اور آمریت کے درمیان پاکستان اورعوام جھولتے رہے ، افسوس سیاسی جماعتوں نے تاریخ سے سبق حاصل نہیں کیا، نواز شریف کو تین بار عوام نے منتخب کیا اور تین بار اُن سے اقتدار چھین لیا گیا، نام نہاد پانامہ کو لے کر عدالت کے ذریعے اُن کو اقتدار سے الگ کردیا گیا، ملک کی سیاسی جماعتیں ان تین جمہوری حکومتوں کے خاتمے کو کون سا نام دیں گی ؟ کیا یہ عوامی رائے اور جمہوریت کا قتل نہیں تھا؟ سچ تو یہ ہے کہ ہماری سیاسی حکومتوں کی تاریخ بڑی درد ناک ہے ،سیاسی جماعتیں جمہوریت اور آئین کی صدائیں تو بلند کرتی ہیں مگر جمہوریت کے قتل میں سیاسی جماعتوں کا کردار بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے
بقول شاعر،
مجروح قافلے کی مرے داستاں یہ ہے ،
رہبر نے مل کے لوٹ لیا راہزن کے ساتھ،

سیاسی جماعتیں اپنے کردار پر توجہ دیں پھر جمہوریت اور آئین کی بات کریں مکانوں کا حُسن سنگ وخشت سے نہیں اُن میں مقیم انسانوں کے کردار سے ہوتا ہے، ماتمی سیاست کو چھوڑیں ملک وقوم کے اچھے مستقبل کے بارے سیاسی جماعتوں کو سوچنا ہو گا، جمہوریت ایک ذمہ داری کا نام ہے عام لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرنا سب سے معتبر چیز ہے، ذرا سوچئے ہم کن راہوں پر چل نکلے ،بلوچستان میں پاکستان مخالف قوتیں بالخصوص بھارت مکروہ کھیل میں شریک ہے، افغانستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردی پاک فوج کے جوان ان دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہو رہے ہیں،گزشتہ کئی سالوں سے آخر ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں کیوں ہے؟ ملکی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے کبھی یہ سوچا آخر ہمارے ملک میں دہشت گردی کی آگ کیوں بھڑک اُٹھتی ہے ؟ مشرق وسطیٰ کے حالات ہمارے سامنے ہیں ایک دوسرے کے تنازعات نے ان کو معیشت مستحکم ہونے کے باوجود کمزور بنا رکھا ہے، مشرق وسطٰی کے ممالک اپنا دفاع نہیں کر سکتے اس کی وجہ ایک دوسرے کے ساتھ تنازعات،ملکی سیاسی جماعتیں پہلے جمہوری انداز اپنائیں پھر جمہوریت کی بات کریں

Shares: