کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت گرنے اور 27 افراد کی ہلاکت کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور دیگر متعلقہ ادارے خستہ حال عمارتوں کو گرانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔
لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کے بعد ایس بی سی اے کی ڈیمولیشن ٹیمیں پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ علاقے میں پہنچ گئیں، جہاں خستہ حال اور خطرناک قرار دی گئی عمارتوں کو خالی کروا کر گرایا جا رہا ہے۔حکام کے مطابق متاثرہ عمارت سے متصل دو مزید عمارتوں کو بھی فوری طور پر خالی کرایا جا رہا ہے، جن میں سے ایک 5 اور دوسری 6 منزلہ ہے۔ مکینوں کو سامان نکالنے کی اجازت دی گئی ہے، جس کے بعد ان عمارتوں کو مسمار کیا جائے گا۔
اسسٹنٹ کمشنر لیاری شہریار حبیب کے مطابق بغدادی میں ایک مخدوش عمارت کی دیواریں توڑی جا رہی ہیں جبکہ تین عمارتیں مکمل طور پر خالی کرا لی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز لیاری کے علاقے بغدادی میں ایک پرانی رہائشی عمارت منہدم ہوگئی تھی، جس کے ملبے سے تین روزہ ریسکیو آپریشن کے دوران 27 لاشیں نکالی گئیں۔واقعے کے بعد سندھ حکومت نے سخت کارروائی کرتے ہوئے ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو معطل کر دیا اور فوری طور پر انتہائی خستہ حال قرار دی گئی 51 عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ دسمبر 2024 میں سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کراچی سمیت سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں کو خالی کرانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق کراچی میں 570، حیدرآباد میں 80، میرپورخاص میں 81، سکھر میں 67 جبکہ لاڑکانہ میں 4 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا جا چکا ہے۔
ٹی 20 سیریز: بابر، رضوان اور شاہین کو آرام دیے جانے کا امکان، حارث رؤف زخمی
اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی،ایرانی صدر
کراچی: نوبیاہتا لڑکی مبینہ جنسی تشدد کے بعد کوما میں، شوہر گرفتار
لندن بم دھماکوں کے 20 سال مکمل، سینٹ پال کیتھڈرل میں دعائیہ تقریب
جنوبی افریقہ کی اننگز ڈیکلیئر، برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ بچ گیا