ٹھٹھہ (باغی ٹی وی، ڈسٹرکٹ رپورٹر بلاول سموں) پاکستان مسلم لیگ (ن) حیدرآباد ڈویژن کے جنرل سیکریٹری عبداللہ جاکرو، ضلع ٹھٹھہ کے نائب صدر عبداللہ صابرو، اور مسلم لیگ لیبر ونگ کے جنرل سیکریٹری یعقوب سمون نے عوامی پریس کلب ٹھٹھہ میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) میں 50 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن کا سنگین انکشاف کیا ہے۔
رہنماؤں کے مطابق ضلع ٹھٹھہ میں 86 ہزار سے زائد مستحق خواتین اس پروگرام سے مستفید ہو رہی ہیں، تاہم ہر قسط کے موقع پر خواتین کے وظیفے اور بچوں کے تعلیمی وظائف میں سے 2000 سے 3000 روپے تک ناجائز طور پر کاٹے جا رہے ہیں، جس سے اندازاً فی قسط 50 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے نجی ایجنٹس اور ڈیوائس ہولڈرز کھلے عام نہ صرف رقوم کاٹ رہے ہیں بلکہ خواتین سے بدتمیزی اور تضحیک آمیز سلوک بھی کیا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ پروگرام کے ضلعی افسران بھی اس بدعنوانی میں برابر کے شریک ہیں، جبکہ ڈی جی سندھ اور ڈی سی ٹھٹھہ سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
رہنماؤں نے مزید انکشاف کیا کہ بی آئی ایس پی میں بڑی تعداد میں غیر مستحق اور جعلی افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے، جس کی فوری انکوائری کی ضرورت ہے تاکہ اصل حقدار خواتین کو ان کا حق بغیر کسی کٹوتی یا تذلیل کے فراہم کیا جا سکے۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے وزیرِاعظم پاکستان، چیئرمین بی آئی ایس پی، اور دیگر اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے اور بدعنوان مافیا کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران شہریوں اور سماجی حلقوں نے بھی اس مطالبے کی تائید کی اور مطالبہ کیا کہ ٹھٹھہ میں شفافیت کے ساتھ بی آئی ایس پی کی ازسرنو جانچ پڑتال کی جائے۔