مون سون سیزن کے پیش نظر پنجاب بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (پی بی سی اے) نے لاہور شہر میں 84 خستہ حال اور خطرناک عمارتوں کی نشان دہی کر دی ہے، جنہیں ممکنہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے خالی کرانے یا مرمت کی سفارش کی گئی ہے۔
پی بی سی اے نے اندرون لاہور سمیت شہر کے 9 ٹاؤنز میں مخدوش عمارتوں کا سروے مکمل کیا۔ سب سے زیادہ خطرناک عمارتیں داتا گنج بخش زون میں پائی گئیں جہاں 42 عمارتیں خستہ حال قرار دی گئیں۔ سمن آباد اور راوی زون میں 13، واہگہ زون میں 10، شالیمار اور عزیز بھٹی زون میں 3، 3 عمارتیں خطرناک تصور کی گئی ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول محمد وقاص کے مطابق، والڈ سٹی لاہور میں پچھلے سال 600 خستہ حال عمارتوں کی نشان دہی کی گئی تھی، جن میں سے 400 عمارتیں مکینوں کے تعاون سے مرمت ہو چکی ہیں، جبکہ 130 عمارتوں کی مرمت والڈ سٹی اتھارٹی نے اپنے وسائل سے کرائی۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ سروے میں والڈ سٹی کی 12 سے زائد عمارتوں کو بھی انتہائی مخدوش قرار دیا گیا ہے، جنہیں خالی کروا لیا گیا ہے تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
پنجاب بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خطرناک عمارتوں میں رہائش سے گریز کریں اور اپنی عمارتوں کی مرمت کے لیے فوری اقدامات کریں۔
بلوچستان: سیکیورٹی، اسمگلنگ اور ریاست مخالف سرگرمیوں پر سخت اقدامات کا فیصلہ
ایران سے افغان پناہ گزینوں کی بڑے پیمانے پر واپسی جاری
کراچی: عاشورہ پر دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، خاتون سمیت 4 ملزمان گرفتار
کراچی میں بدترین ٹریفک جام، اہم شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں
اربوں روپے کے فراڈ کا نیٹ ورک بے نقاب، 149 ملکی و غیر ملکی افراد گرفتار
افغان طالبان کا بین الاقوامی فوجداری عدالت کو تسلیم کرنے سے انکار