حکومتوں کا آنا جانا مکافات عمل نہیں ،ہردور میں پہلا گیا اور نیا آیا
نواز شریف دور میں ایٹمی دھماکوں کی وجہ سے پابندیاں لگیں ،دوست ممالک نے بھرپور ساتھ دیا
چین کی مدد سے جے ایف تھنڈر طیارہ بنانا بھی نواز شریف کا کارنامہ،مضبوط خارجہ پالیسی طرہ امتیاز رہا
موجودہ حکومت میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی بہترین خارجہ پالیسی سے کامیابیاں ملنے لگیں
تجزیہ ،شہزاد قریشی
سابق وزیر اعظم عمران خان پر مقدمات حقیقت ہیں یا افسانہ، اس کو مکافات عمل قرار دیا جارہا ہے، تاریخ کا مطالعہ کریں اچھے سے اچھے تاجدار بھی ایک وقت میں اپنے اقتدار سے الگ ہوئے مثلا اورنگزیب عالمگیر اور عمر بن عبدالعزیز تو کیا ان کے لئے تخت شاہی سے علیٰحدہ ہو جانا کسی مکافات عمل کا نتیجہ تھا ،ہرگز نہیں بلکہ یہ ایک پراسس ہے کہ اس دنیا فانی سے ہر ایک کو رخصت ہونا ہے اور اسکی جگہ دوسرے نے لینی ہے لہٰذا اس پراسس کو مکافات عمل قرار دینا ہرگز مناسب نہیں ،بھٹو سے قبل اور بھٹو کے بعد نواز شریف سے لیکر محترمہ بینظیر بھٹو شہید تک جتنے بھی وزارت عظمی کے عہدوں پر فائز رہے جو کچھ ان پر گزری اسکی بڑی وجہ سیاسی جماعتوں میں نہ سیاست نہ جمہوریت ہے، ہماری سیاست اور جمہوریت انتقام سے شروع ہو کر انتقام ہی پر ختم ہوتی ہے، آج بھی سیاسی گلیاروں میں جمہوریت، آئین اور قانون کی حکمرانی کا پرچار کرنے والے موجود ہیں مگر ان کی آوازیں دب چکی ہیں ،سیاسی جماعتوں میں غیر جمہوری اور مفاد پرست اور مسخرے پن کی حدوں کو کراس کرنے والے سیاست دانوں کی اکثریت ہے کسی زمانے میں سیاست نظریہ کے گرد گھومتی تھی آج کی سیاست اور جمہوریت صرف اور صرف اقتدار اور اقتدار کے گرد گھومتی ہے، مثبت سیاست ہماری قومی ضرورت ہے کاروباری سیاست اور مفاداتی سیاست کو مدفن کرنا ہو گا، بقول شاعر ،،
کہو طوفان سے اپنی سمت بدلے
میری کشتی میں کوئی نوح نہیں ہے

پاکستان کے عالمی دنیا کے کئی ممالک کیساتھ تعلقات ہیں اسے پاکستان کی خارجہ پالیسی کہتے ہیں کسی بھی ملک کا داخلی اور خارجی استحکام ہے خارجہ پالیسی بناتے وقت سول حکومت اور ذمہ داران ریاست شامل ہوتے ہیں عمران حکومت کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان خارجہ محاذ پر کوئی بڑی کامیابی حاصل نہ کر سکا پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہو گیا کہا جا رہا تھا شاہ محمود قریشی کی خارجہ امور پر گرفت بہت مضبوط ہے مگر نتیجہ صفر رہا، نواز شریف کے دور حکومت میں خارجہ پالیسی میں نمایاں کامیابی نظر آئی ہے، بینظیر بھٹو شہید کے دور حکومت میں امریکہ نے ایف 16 طیاروں کی قیمت وصول کرنے کے بعد پاکستان کو طیارے نہیں دئیے نواز شریف کے دورے حکومت میں جب ایٹمی دھماکوں کی پاداش میں پاکستان پر اقتصادی پابندیاں لگیں نواز شریف کی کامیاب خارجہ پالیسی کی وجہ سے سعودی عرب چین اور دیگر ممالک نے پاکستان کی مدد کی اور چین کی مدد سے جے ایف تھنڈر طیارہ بنا لیا گیا، نواز شریف کے دور حکومت میں سعودی عرب نے چونتیس ممالک کا فوجی اتحاد بنایا جس کی سربراہی پاکستان کے حصے میں آئی، نواز شریف کے دورے حکومت میں چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کا معاہدہ ہوا چین کے تعاون سے متعدد منصوبے شروع کئے گئے نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستان اور ترکیہ ایک دوسرے کے مزید قریب ہوئے موجودہ حکومت نواز شریف کی ہی خارجہ پالیسی پر عمل کر رہی ہے ،سینیٹر اسحاق ڈار کو داد دینا ہو گی انھوں نے پاک بھارت ، اسرائیل ایران جنگ میں روایتی خارجہ پالیسی کے مقابلے میں ایسے اقدامات کئے پاکستان اور قوم پر مستقبل میں اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے بلاشبہ اسحاق ڈار کی کامیاب خارجہ پالیسی سے مستقبل میں نئے معاشی امکانات سمیت خارجہ پالیسی میں پاکستان کو کامیابیاں حاصل ہوں گی

Shares: