برطانیہ کی ایک پارلیمانی کمیٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران 2022 سے اب تک برطانیہ میں مقیم افراد کے خلاف قتل یا اغوا کی کم از کم 15 کوششیں کر چکا ہے، جس سے تہران سے درپیش خطرات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ کی انٹیلیجنس اور سیکیورٹی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لندن کا ردعمل صرف بحرانوں سے نمٹنے تک محدود رہا، جب کہ ایران کے جوہری پروگرام پر زیادہ توجہ مرکوز رہی۔ایرانی حکومت نے ان الزامات کو سیاسی، بے بنیاد اور دشمنی پر مبنی قرار دے کر سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ لندن میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے دعوے ایران کے جائز قومی مفادات کو بدنام کرنے کی ایک مہم کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ مارچ 2024 میں برطانیہ نے ایران کو اپنی نئی فارن انفلوئنس رجسٹریشن اسکیم کے سخت ترین زمرے میں شامل کیا تھا، جس کا مقصد خفیہ غیر ملکی اثر و رسوخ کے خلاف قومی سلامتی کو مستحکم بنانا ہے۔

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ

امریکی جج نے ایک بار پھر ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا حکم معطل کر دیا

یورپین کمیشن کی صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

امریکی کمپنیوں نے ایک ساتھ سیکڑوں ڈرونز مار گرانے والا ہتھیار تیار کر لیا

اداکارہ حمیرا اصغر کی میت بھائی نے وصول کر لی، میڈیا پر غلط خبریں پھیلانے کا الزام

Shares: