موسم برسات شروع ہوچکا ہے بارشوں اور سیلاب کی متوقع تباہی سے بچنے کیلئے مناسب حفاظتی اقدامات کیے جائیں ۔ بروقت حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال بے پناہ جانی مالی نقصان ہوتا ہے۔ گلیاں محلے ڈوب جاتے ہیں ، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوجاتا ہے ۔ اگر بروقت حفاظتی اقدامات کئے جائیں تو نقصانات سے بچا جاسکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ موسم برسات میں بارشوں کی وجہ سے ایک طرف پاکستان کی ندیاں نالے ، نہریں اور دریا پانی سے بھر جاتے ہیں تو دوسری طرف بھارت پاکستان کی طرف آنے والے دریائوں میں پانی کھول دیتا ہے اس طرح پاکستان میں ہر سال ہزاروں ایکڑ زرعی زمینیں تباہ ہوجاتی ہیں مکانات گر جاتے ہیں اور بڑے پیمانے پر جانی نقصان بھی ہوتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ موسم برسات میں تقریباََ ہر سال پاکستان کو اس سنگین صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مناسب اور بروقت حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے گلیاں محلے پانی ڈوب جاتے ہیں ۔ گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوجاتا ہے ۔لوگوں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے ۔ دکھ کی بات ہے کہ بروقت انتظامات نہیں کیے جاتے ۔ نقصانات سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ بروقت اقدامات کئے جائیں ،ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے ۔ سیوریج کا سسٹم بہتر کیا جائے اور نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کی ٹیمیں متحرک کی جائیں ۔ سیلاب اور بارشوں کی تباہی سے بچنے کیلئے ڈیم بنائے جائیں ۔ پاکستان اس وقت بیشمار زمینی وآسمانی آفات کا شکار ہے ان کا اصل حل یہ ہے کہ اللہ کی طرف رجوع کیا جائے ، سودی نظام اور فحاشی کے اڈے ختم کیے جائیں ۔اور پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی ملک بنایا جائے ۔ جب تک ہمارے ملک سے سودی نظام اور فحاشی کے اڈوں کا خاتمہ نہیں ہوگا ہمارا ملک اللہ کی رحمت ، خیر اور برکت سے محروم رہے گا ۔








