بلوچستان میں قتل کیے جانے والے 9 افراد میں لودھراں کی تحصیل دنیا پور کے 2 بھائی بھی شامل ہیں۔
قتل کیے جانے والے عثمان طور اور جابر طور اپنے والد کے انتقال کی اطلاع ملنے کے بعد نماز جنازہ میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے لودھراں روانہ ہوئے تھے،دونوں بھائیوں کے گھر کی خواتین اور بچوں کے سامنے دہشتگردوں نے عثمان اور جابر کو بس سے اتارا اور پہاڑوں پر لے جا کر قتل کردیا،مقتولین کے بھائی صابر طور کے مطابق دونوں بھائی تو والد کی تدفین کی تیاری کر رہے تھے مگر اب گھر 2 کے بجائے 3جنازے اٹھانے پڑ رہے ہیں ۔
دوسری جانب مقتولین میں گوجرانوالہ کا 42 صابر بھی شامل ہے جو واہنڈو کے علاقے صائب کا رہائشی ہے،صابر بلوچستان میں پکوان سینٹر پر کام کرتا تھا، وہ گھر کا واحد کفیل اور 15 سال سے بلوچستان میں کام کر رہا تھا جب کہ صابر کے 4 بچے ہیں اور بڑے بیٹے کی عمر 14 سال ہے۔
واضح رہےکہ 10 اور 11 جولائی کی درمیانی شب فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نےکوئٹہ سے لاہور جانیوالی مسافر بس سے 9 مسافروں کو اغوا کرکے قتل کردیا تھا








