کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں مقامی فلیٹ سے معروف اداکارہ حمیرا اصغر کی مردہ حالت میں لاش برآمد ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد ادکارہ کے قریبی رشتہ دار، خاص طور پر ان کے چچا محمد علی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہم اطلاعات فراہم کیں۔

محمد علی کا کہنا تھا کہ انہیں کراچی میں حمیرا اصغر کے رہائشی پتے کا علم نہیں تھا اور ان کا رابطہ زیادہ تر فون کے ذریعے ہوتا تھا۔ "جب بھی وہ لاہور آتی تھی تو گھر ضرور آتی تھی، لیکن کراچی میں ان کے گھر کا پتہ ہمیں معلوم نہیں تھا”، انہوں نے کہا۔اداکارہ کے چچا نے بتایا کہ حمیرا اصغر شوبز انڈسٹری میں کام کرنے کی خواہش مند تھیں اور اس شعبے میں اپنی شناخت بنانا چاہتی تھیں۔ "وہ وہاں خوش تھیں لیکن ان کے والدین اس فیصلے سے خوش نہیں تھے، اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے روابط میں کمی آئی۔” محمد علی نے مزید کہا کہ جب ان کا فون بند ہوگیا تو کوئی بھی حمیرا سے رابطہ نہیں کر سکا۔

محمد علی نے اپنی بہن کی وفات کا بھی ذکر کیا جو ان کے خاندان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ تھا۔ "ہم اس غم میں مبتلا تھے ، حمیرا نے 2018 میں کراچی منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔ حمیرا تعلیم یافتہ تھیں، پینٹنگز بنانے کا شوق رکھتی تھیں اور اپنے فن میں خوش رہتی تھیں۔

Shares: