پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ خالد نیک نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم ایک طرف تو وہیں بھوک سے فلسطینی مر رہے ہیں،اقوام متحدہ کی دل دہلا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے،خوراک کے حصول کی کوشش میں 798 فلسطینیوں کا شہید ہونا ایک المیہ ہے،اسرائیلی مظالم کیخلاف امت کو ایک آواز ہونے کے ساتھ امدادی سامان پہنچانے کی بھی کوشش کرنی چاہئے

حافظ خالد نیک کا کہنا تھا کہ غزہ میں مئی 2024 سے اب تک 798 فلسطینی صرف خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں شہید ہو چکے ہیں،غزہ میں بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو خوراک جیسی بنیادی انسانی ضرورت کی تلاش میں قتل کرنا اسرائیل کی ظالمانہ پالیسیوں کی انتہا ہے، یہ صرف جنگی جرم نہیں بلکہ منظم نسل کشی ہے، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے نام نہاد ادارے کہاں ہیں، کیا فلسطینی انسان ہیں ،انکے حقوق نہیں، غزہ کی موجودہ صورتحال پر او آئی سی کو آگے بڑھنا چاہئے، پاکستان کو بھی سفارتی محاذ پر متحرک کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستانی عوام، خصوصاً نوجوان سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کریں،یہ صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں، یہ انسانیت کا امتحان ہے۔

Shares: