اردو زبان صرف ایک ذریعہ ابلاغ نہیں بلکہ ایک تہذیب، ایک تمدن اور ایک جذبہ ہے۔ یہ وہ زبان ہے جس نے غالب جیسے فلسفی، اقبال جیسے مفکر، منٹو جیسے حقیقت نگار، فیض جیسے انقلابی، اور جوش جیسے خطیب پیدا کیے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اردو کی پرورش کے دعوے تو بہت ہوتے رہے، مگر عملی کام کرنے والے ادارے انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں۔ ایسے میں جب پورا منظرنامہ گمنامی، غیر سنجیدگی اور بازاری معیار کی نذر ہو چکا ہو، تو "پہچان پاکستان نیوز گروپ” ایک ایسا قافلہ بن کر ابھرتا ہے جو خاموشی سے اردو ادب کے چراغ جلا رہا ہے۔
یہ اردو ادب کی غیر مشروط خدمت ہے۔پہچان پاکستان نیوز گروپ نے خود کو محض ایک نیوز فورم یا فیس بُک گروپ تک محدود نہیں رکھا۔ یہ گروپ دراصل ایک ادبی درسگاہ، ایک تربیتی مرکز، اور ایک اصلاحی کارخانہ ہے۔ یہاں نئے لکھاریوں کو نہ صرف اظہار کا موقع دیا جاتا ہے بلکہ ان کی تحریروں کو فنی، لسانی اور ادبی لحاظ سے نکھارا جاتا ہے۔
تحریر کا ہر پہلو، خواہ وہ املا ہو، جملوں کی ساخت ہو، ربط ہو یا اختتامیہ کی گرفت، باریک بینی سے جانچا جاتا ہے۔ "ختمہ”، "سکتہ”، "جملے کی روانی”، "پیراگراف کی ترتیب”، "عنوان کی مطابقت” جیسے عناصر پر باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔ یہ وہ عناصر ہیں جو اکثر کچے لکھاریوں کے ہاں نظرانداز ہو جاتے ہیں، لیکن پہچان پاکستان ان کی ہر تحریر کو اس نہج پر لے آتا ہے جہاں وہ قارئین کی نظروں میں قابلِ اشاعت ہو جائے۔
تحریر کی اصلاح، بغیر کسی فیس کے۔۔۔۔
آج کے تجارتی دور میں جب قلم کو بھی کرائے پر دیا جا رہا ہے، پہچان پاکستان نیوز گروپ اپنی مثال آپ ہے، جو بلا معاوضہ اردو ادب کی خدمت کر رہا ہے۔ نہ کوئی ممبرشپ فیس، نہ کسی مقابلے کی انٹری فیس، نہ اصلاحات کیلئے پیسوں کا تقاضا—صرف اور صرف خالص جذبہ، ادب کی ترویج اور اردو سے عشق۔
یہ گروپ دراصل ایک تربیتی ورکشاپ ہے جہاں ایک افسانے کو بہتر بنانے کیلئے کئی گھنٹے صرف کیے جاتے ہیں، ایک کالم کو شائع کرنے سے پہلے اس میں موجود خامیوں کو تلف کیا جاتا ہے، اور ایک قول یا قطعہ بھی تبھی منظوری پاتا ہے جب وہ فکری و زبانی معیار پر پورا اترے۔
ٹیم ورک: ہر شعبے کے لیے الگ ٹیم
پہچان پاکستان کی کامیابی کا سب سے بڑا راز اس کا مربوط ٹیم ورک ہے۔ یہاں ہر تحریری شعبے کیلئے علیحدہ ٹیمیں موجود ہیں۔ جیسے:
کالموں کی ٹیم
افسانہ و کہانی کی ٹیم
شاعری و غزل کی ٹیم
اصلاح و املا کی ٹیم
تحقیق و حوالہ جاتی مواد کی ٹیم
پوسٹنگ و گرافکس کی ٹیم
مقابلہ جاتی تحریروں کے ججز الگ الگ ہیں۔یہ تمام ٹیمیں نہایت تربیت یافتہ، باشعور، سنجیدہ مزاج اور ادب سے والہانہ محبت رکھنے والے افراد پر مشتمل ہیں، جن میں خواتین و حضرات دونوں شامل ہیں۔ ہر ٹیم کو اپنے دائرہ کار کی مکمل ذمہ داری سونپی گئی ہے، اور تمام فیصلے اجتماعی مشاورت سے ہوتے ہیں۔ کوئی ایک شخص ہر فن مولا نہیں بن رہا، بلکہ ہر شخص اپنے شعبے کا ماہر ہے۔ یہی تو پہچان پاکستان کی "پہچان” ہے۔
تحریری مقابلے اردو ادب کا ایک اہم حصہ ہوتے ہیں، اور پہچان پاکستان نیوز گروپ ان مقابلوں کو صرف "رنگین پوسٹیں” بنانے کا ذریعہ نہیں بناتا بلکہ ان کے پیچھے ایک باقاعدہ نظم، انصاف اور شفافیت کا نظام ہے۔ہر مقابلے کیلئے غیر جانبدار ججز مقرر کیے جاتے ہیں جن کا گروپ انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ نتائج تحریروں کے معیار، جدت، فکری گہرائی اور زبان دانی کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تحریری فیڈ بیک دیا جاتا ہے تاکہ ناکام لکھاریوں کو بھی سیکھنے کا موقع ملے۔
کسی بھی زبان کا مستقبل اس کے لکھنے والوں پر منحصر ہوتا ہے، اور اگر ان لکھنے والوں کی اصلاح نہ کی جائے، ان کی حوصلہ افزائی نہ ہو، تو وہ قلم ترک کر دیتے ہیں۔ پہچان پاکستان نے ان بے ہنر مگر باہنر نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم دیا ہے جہاں وہ اپنے اندر چھپی تخلیق کو دریافت کر سکیں۔
یہاں "فیچر رائٹنگ” سے لے کر "تنقیدی کالم نگاری”، "نثری افسانہ”، "ادب اطفال”، "طنز و مزاح” اور "نعتیہ شاعری” تک ہر صنف پر بھرپور کام ہو رہا ہے۔ یہ گروپ اردو ادب کی ایک نئی نسل کو جنم دے رہا ہے، جو مستقبل میں ادب کے افق پر جگمگائے گی۔
پالیسی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہے،پہچان پاکستان نیوز گروپ کی سب سے متاثر کن بات یہ ہے کہ یہ اپنے اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرتا۔ چاہے تحریر کسی معروف قلم کار کی ہو یا کسی نوآموز کی، معیار پر سمجھوتہ نہیں ہوتا۔ غیر معیاری یا بغیر اصلاح کی تحریر کو شائع کرنے سے بہتر سمجھا جاتا ہے کہ اسے واپس کر دیا جائے تاکہ لکھاری خود سیکھے اور آگے بڑھے۔اردو ادب کا پہرہ دار:
یوں محسوس ہوتا ہے جیسے یہ گروپ اردو ادب کے دروازے پر کھڑا وہ محافظ ہے جو ادب میں داخل ہونے والے ہر لفظ، ہر فقرے، اور ہر جذبے کی پہچان رکھتا ہے۔ نہ صرف پہچان رکھتا ہے بلکہ اس کی صفائی، تراش خراش اور سج دھج بھی کرتا ہے تاکہ جب وہ الفاظ قاری کے دل و دماغ میں داخل ہوں تو صرف تاثر ہی نہیں، تربیت بھی چھوڑیں۔
پہچان پاکستان نیوز گروپ دراصل اردو زبان کا دربان ہے، ادب کا محافظ ہے، تحریر کا معمار ہے، اور نئے لکھاریوں کا دستِ شفیق ہے۔ یہ گروپ صرف ایک نام نہیں بلکہ ایک تحریک ہے—تحریکِ فروغِ اردو۔
اگر آپ لکھاری ہیں، چاہے ابتدائی درجے کے، اگر آپ میں احساس ہے، جذبہ ہے، لیکن فنی کمزوریاں آڑے آتی ہیں تو "پہچان پاکستان نیوز گروپ” آپ کی منزل ہے۔جس کے سالار قافلہ زکیر احمد بھٹی بطور چیف ایڈیٹر اور آمنہ منظور ڈپٹی چیف ایڈیٹر آپ کی رہنمائی کرتے ہوئے ملیں گے۔ یہاں الفاظ کو لکھنا سکھایا نہیں جاتا، محسوس کرنا سکھایا جاتا ہے۔ یہی ادب ہے، یہی تربیت ہے، یہی اردو کی اصل پہچان ہے۔۔۔۔۔۔