راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے 26 نومبر 2024 کے احتجاج کے 14 مقدمات میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کی ضمانت خارج کردی۔
منگل کے روز اے ٹی سی راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران ملزم اور اس کا وکیل غیر حاضر تھے، فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم عمر ایوب کی 14 مقدمات میں ضمانت خارج کرتے ہوئے عمر ایوب کو گرفتار کرکے پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی-
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خلاف راولپنڈی اور اٹک میں 24 اور 26 نومبر 2024 کے پر تشدد احتجاج کے الزام پر مقدمات درج ہیں،پی ٹی آٗئی رہنما عمرایوب نے مذکورہ مقدمات میں اپنے وکیل ڈاکٹر بابر عوان کے ذریعے عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھی تھی ، وہ 24 اور 26 نومبر کے 14 سے زائد مقدمات میں عبوری ضمانت پر تھے۔
عمر ایوب کے اثاثوں سے متعلق کیس واپس لینے کی استدعا مسترد
واضح رہے کہ اس سے قبل اپریل 2025 میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 26 نومبر کے احتجاج پر پی ٹی آئی کے 86 ورکرز کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے 86 ورکرز کی ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا جج نے وکلائے طرفین کے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے 86 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی تھیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان








