سنٹرل جیل راولپنڈی کے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے آج ایک اہم وضاحتی پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جیل میں حاصل سہولیات کے حوالے سے سوشل میڈیا اور بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہوں کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ پریس ریلیز میں واضح کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل قوانین کے مطابق بی کلاس کی تمام سہولیات میسر ہیں۔

ترجمان جیل حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو نہ صرف معیاری خوراک، صحت کی سہولیات، مطالعے کے لیے اخبارات و کتب، بلکہ ورزش اور روزانہ واک کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ ان کو سات سیلز پر مشتمل ایک الگ کمپلیکس میں رکھا گیا ہے جہاں کھلا میدان بھی موجود ہے تاکہ وہ چہل قدمی اور جسمانی ورزش کر سکیں۔پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو ایک ایکسسرسائز بائیک، LED ٹی وی، روزانہ تازہ اخبارات اور ان کے ذاتی انتخاب کی کتب دستیاب ہیں۔ یہاں تک کہ ان کے لیے ایک مخصوص قیدی کو بطور باورچی تعینات کیا گیا ہے جو ان کی خواہش کے مطابق ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا تیار کرتا ہے۔ یہ سہولیات دیگر بی کلاس قیدیوں کو دستیاب نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اب تک 413 مرتبہ ٹوئٹس جاری کروائیں جن کے ذریعے پارٹی رہنماؤں کو اہم سیاسی معاملات پر ہدایات دی گئیں۔ ان میں 2024 کے عام انتخابات، سمبڑیال کا ضمنی انتخاب، 26 نومبر کا احتجاج، حکومتی مذاکرات اور 26ویں آئینی ترمیم جیسے موضوعات شامل ہیں۔ ان کے بیانات 145 مرتبہ قومی میڈیا کی شہ سرخیوں میں شامل ہو چکے ہیں۔پریس ریلیز میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 10 سے زائد بین الاقوامی میڈیا اداروں بشمول The Telegraph، Reuters، ITV، Wall Street Journal، اور Fox News سے روابط رکھے اور مختلف انٹرویوز اور ردعمل کے ذریعے اپنی بات دنیا تک پہنچائی۔

گزشتہ تین ماہ کے دوران بانی پی ٹی آئی سے 66 شخصیات نے ملاقاتیں کیں، جن میں پارٹی رہنما، وکلاء اور اہل خانہ شامل تھے۔ طبی حوالے سے بتایا گیا کہ جیل میں تعینات ڈاکٹرز کی ٹیم نے انہیں کم از کم تین بار طبی معائنے کے لیے چیک کیا اور حالیہ دو ہفتوں میں ان کی صحت مکمل طور پر ٹھیک اور تسلی بخش قرار دی گئی۔پریس ریلیز کے مطابق بانی پی ٹی آئی روزانہ دو گھنٹے کے لیے کھلے احاطے میں ورزش کرتے ہیں۔ جیل انتظامیہ ان کی سیکیورٹی، صحت اور سہولیات کے حوالے سے تمام ذمہ داریاں انتہائی دیانت داری سے نبھا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں کو بے بنیاد اور سنسنی خیز قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں نہ صرف قانون کے مطابق، بلکہ دیگر قیدیوں کے مقابلے میں زیادہ سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، اور ان کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا۔

Shares: