اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی سمندر تک رسائی پر مکمل پابندی عائد کیے جانے کے بعد غزہ کے ماہی گیر شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ “سمندر ہمارا واحد سہارا تھا، وہ بھی چھین لیا گیا، اب بھوک سے مر جائیں گے۔”

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے وارننگ دی ہے کہ غزہ کے ساحلی علاقوں میں بیٹھنا یا مچھلی پکڑنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی افواج نے فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے 95 فیصد کشتیاں تباہ کر دی ہیں۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب تک 210 فلسطینی ماہی گیروں کو شہید کر چکا ہے، جبکہ حالیہ مہینوں میں سمندر کے قریب بیٹھے شہریوں پر بھی متعدد حملے کیے جا چکے ہیں۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی پابندیوں کے باعث فلسطینی عوام پر خوراک کا آخری ذریعہ بھی بند کر دیا گیا ہے، جس سے غزہ میں انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل کی بمباری سے نہ صرف امدادی مراکز متاثر ہوئے ہیں بلکہ ماہی گیر طبقہ بھی شدید متاثر ہو رہا ہے، اور غزہ کے ساحلی علاقوں میں انسانی المیہ سنگین صورتحال اختیار کر چکا ہے۔

کراچی میں انسانی اسمگلنگ اور ویزہ فراڈ میں ملوث ایجنٹ گرفتار

آسٹریلیا سے بدترین شکست کے بعد کرکٹ ویسٹ انڈیز کا ہنگامی اجلاس طلب

عدالت کا توہینِ مذہب مقدمات کی تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل دینے کا حکم

Shares: