لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ برطانوی شہری اپنے والد صاحب سے ملاقات کے لیے جب چاہیں آ سکتے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں کہ انہوں نے اپنے بچوں کو اب تک پاکستانی شہریت کیوں نہیں دلائی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے تحریک انصاف کے بانی اور مرکزی قائد پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک بڑی پارٹی ہے لیکن اس کی حالت اس قابل نہیں رہی کہ بانی پی ٹی آئی کو اب تک 66 ملاقاتیں مل چکی ہیں، اور اگر وہ چاہیں تو جیل میں ہی جلسہ منعقد کرا سکتے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جو مینیو سامنے آیا ہے، اس میں باورچی ان کا الگ کھانا تیار کرتا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے خیبر پختونخواہ میں کرپشن کے نئے نئے انکشافات پر بھی بات کی اور کہا کہ وہاں ہر روز کرپشن کی نئی داستانیں سامنے آ رہی ہیں، جب کہ سیاسی محاذ پر ساس بہو کی لڑائی بھی جاری ہے جس میں علیمہ باجی آ کر رونا شروع کر دیتی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے جہاں اربوں روپے کے معاملات زیر التوا ہیں، لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جا رہی۔ عوامی رائے شماری کے حوالے سے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 71 فیصد عوام نے مریم نواز کو ووٹ دیا ہے اور وہ علی امین گنڈاپور سے مطمئن نہیں ہیں۔ پنجاب کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہاں کے معاملات بہتر طریقے سے چل رہے ہیں۔
موسمی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ ملک میں مون سون کی شدید لہر ہے اور مختلف علاقوں میں بارشیں ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارش کے باوجود پانی کی نکاسی کا کام فوری اور مؤثر انداز میں کیا گیا ہے، خاص طور پر نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
عظمیٰ بخاری کے مطابق دو دن قبل پیرا فورس قائم کی گئی ہے جو اگلے تین چار مہینوں میں پورے پنجاب میں کام شروع کر دے گی۔ اس فورس کو مکمل تربیت دی جائے گی اور اس میں شفاف تحقیقات کے لیے اپنا انویسٹی گیشن سیل بھی ہوگا۔ اس فورس میں 50 ہزار سے زائد افراد شامل ہوں گے جو پنجاب بھر میں قانون نافذ کرنے کے کاموں میں مدد فراہم کریں گے۔








