19 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کے اعلان پر تاجروں میں اختلافات سامنے آ گئے ہیں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور مختلف چیمبرز کی رائے تقسیم ہو گئی۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ہڑتال سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈریشن اس احتجاج کا حصہ نہیں بنے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ سے حالیہ ملاقات میں حکومت نے تاجروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس لیے ہڑتال کی اب کوئی ضرورت نہیں۔تمام چیمبرز نے مذکورہ ملاقات میں ہڑتال نہ کرنے پر اتفاق کیا تھا، جبکہ مذاکرات اب بھی جاری ہیں۔ عاطف اکرام کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے آج ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی تاکہ بات چیت کی پیش رفت کو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جا سکے۔ تاہم انہوں نے گزشتہ روز ریلیز جاری نہ کرنے پر حکومت پر ناراضی کا اظہار بھی کیا۔
دوسری جانب کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے واضح اعلان کیا ہے کہ 19 جولائی کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہر صورت ہوگی۔ ان کے مطابق تاجر برادری حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ٹیکسوں کے خلاف اپنے تحفظات پر متحد ہے۔جاوید بلوانی کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹرز بھی اسی روز پہیہ جام ہڑتال کریں گے، جس سے احتجاج مزید مؤثر ہوگا۔
تاجروں کے مابین اس اختلاف کے باعث 19 جولائی کی ہڑتال کے ممکنہ اثرات پر سوالات جنم لینے لگے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تاجر برادری کی تقسیم احتجاج کی شدت پر کس حد تک اثر ڈالتی ہے۔
سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر بھرتیاں، مقدمات درج کرنے کا حکم
سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فل اسکیل ایئرپورٹ ایمرجنسی مشق








