جب سے پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر کی موت کی خبر سامنے آئی ہے، پورا ملک چونک گیا ہے۔ ایک زندہ دل، خوبصورت، کامیاب اداکارہ نو ماہ تک اپنے ہی گھر میں مردہ پڑی رہی اور کسی کو خبر تک نہ ہوئی۔ کچھ عرصہ پہلے مشہور اداکارہ عائشہ خان کی تنہائی میں موت نے بھی یہی سوال چھوڑا تھا آخر ہم سب اتنے تنہا کیوں ہیں؟
نفسیاتی پہلو ٹوکسک رشتے، تنہائی کا زہر
اکثر لوگ کہتے ہیں کہ انسان اکیلا کیوں رہتا ہے؟ اس کا جواب اتنا سادہ نہیں۔ بعض اوقات سب کچھ موجود ہوتا ہے — والدین، بچے، بہن بھائی، شوہر، بیوی، دوست لیکن اس کے باوجود دل اکیلا رہتا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ ان رشتوں میں محبت کی بجائے زہر بھر جاتا ہے۔
ایسے رشتے جو ظاہری طور پر ساتھ ہوں لیکن اندر سے توڑ ڈالیں، انہیں نفسیات کی زبان میں ٹوکسک ریلیشن شپ کہا جاتا ہے۔ ان رشتوں میں عزت نہیں ہوتی، بس حکم اور طعنے ہوتے ہیں۔بات چیت نہیں ہوتی، صرف الزام تراشی ہوتی ہے۔احساس نہیں ہوتا، بس ضرورت پوری ہونے تک ساتھ دیا جاتا ہے۔
ایسے ماحول میں رہنے والا انسان گھر والوں کے بیچ رہ کر بھی اکیلا ہوتا ہے۔ کبھی کبھی اس تنہائی سے مر جانا جینا ہی زیادہ آسان لگتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگ ایسے رشتے توڑ بھی نہیں پاتے ، کیونکہ معاشرہ، بدنامی، بچوں کا ڈر، یا مالی مجبوریاں انہیں باندھے رکھتی ہیں۔
نفسیاتی اثرات
ٹوکسک رشتے انسان کی ذہنی صحت کو خاموشی سے چاٹ جاتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ انسان ڈپریشن کا شکار ہو جاتا ہے۔ خود اعتمادی ختم ہو جاتی ہے۔ اس کی زندگی کی خوشیاں اس کے اندر ہی مر جاتی ہیں۔اسے یہ بھی احساس نہیں رہتا کہ اسے مدد کی ضرورت ہے۔
یوں ایک زندہ انسان اپنے گھر، خاندان یا فلیٹ کے اندر خاموشی سے ‘مر’ چکا ہوتا ہے جسمانی موت تو صرف ایک آخری خبر بن کر سامنے آتی ہے۔
حل کہاں ہے؟
ہمیں یہ سمجھنا ہو گا کہ ہر رشتہ ‘رشتہ’ کہلانے کے لائق نہیں ہوتا۔ زہریلے رشتوں کو ختم کرنے کی ہمت سیکھنی چاہیے۔
اپنی ذہنی صحت کو قربان کرنا عقلمندی نہیں، ظلم ہے خود پر بھی اور معاشرے پر بھی۔ ہمیں ایسے لوگوں کی مدد کرنی چاہیے جو اکیلے ہیں یا مشکل رشتوں میں پھنسے ہیں۔
اکیلے پن کو روکنا کیسے ممکن ہے؟
اپنے اردگرد دیکھیں، کون ہے جو بہت خاموش ہے؟ بات کریں۔
ماں باپ ہیں تو بچوں کو صرف ڈانٹیں نہیں، ان سے دوستی کریں
بچے ہیں تو والدین کو ‘پرانی نسل’ کہہ کر نظر انداز نہ کریں، انہیں وقت دیں۔
دوست ہیں تو صرف پارٹیوں میں نہیں، ان کے برے وقت میں بھی ساتھ کھڑے ہوں۔
اگر آپ خود ٹوکسک رشتے میں ہیں، تو مدد لینے میں ہچکچائیں نہیں — کوئی دوست، کونسلر، یا اعتماد والا رشتہ ڈھونڈیں۔
حمیرا اصغر، عائشہ خان یہ کہانیاں ہمیں جگانے کے لیے کافی ہیں کہ اکیلا پن صرف اس وقت نہیں مار دیتا جب کوئی ساتھ نہ ہو، بلکہ یہ تب بھی مار دیتا ہے جب اردگرد سب ہوں مگر محبت کوئی نہ دے۔
رشتے جیتے جاگتے انسان کی روح کو تازگی دیتے ہیں لیکن جب وہی رشتے زہر بن جائیں تو انسان اندر ہی اندر مر جاتا ہے۔
کیا آپ کے رشتے آپ کو زندہ رکھتے ہیں؟ اگر نہیں تو بدلیں ورنہ زندگی آپ کو بدل دے گی۔