نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے آن لائن فراڈ اور جعلی کمپنیوں کے ذریعے سکیورٹی اداروں کو بوگس ڈیٹا فراہم کرنے والے ملزم تحسین اعوان کو گرفتار کر لیا ہے۔ این سی سی آئی اے کے مطابق ملزم کے خلاف 8 مقدمات درج ہیں جن میں سے 7 میں اس نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ تحسین اعوان نے اپنے ریکارڈ میں ایسی کمپنیاں ظاہر کیں جن کا حقیقت میں کوئی وجود ہی نہیں تھا۔ ان کمپنیوں کی بنیاد پر سکیورٹی اداروں کو گمراہ کن ڈیٹا فراہم کیا گیا، جس سے قومی سکیورٹی کو بھی شدید خطرات لاحق ہو سکتے تھے۔ حکام نے مزید بتایا کہ فراڈ کی یہ کارروائیاں نہایت منظم انداز میں انجام دی گئی تھیں اور اس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا گیا۔تحسین اعوان کے خلاف مقدمے کی تفتیش کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارشد علی رضوی کو تفتیشی افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ ملزم کو آج اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا، جہاں اس کے خلاف مزید قانونی کارروائی کا آغاز ہوگا۔

یاد رہے کہ 8 جولائی کو تحسین اعوان کی فیکٹری پر چھاپے کے دوران 80 پاکستانی اور 70 سے زائد غیر ملکی افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن پر غیر قانونی طور پر کام کرنے اور جعلی دستاویزات رکھنے کے الزامات ہیں۔ اس کارروائی کے بعد تحسین اعوان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا تھا، جو اب گرفتاری پر منتج ہوا ہے۔این سی سی آئی اے نے اس واقعے کے بعد شہریوں اور اداروں کو خبردار کیا ہے کہ وہ صرف رجسٹرڈ اور تصدیق شدہ کمپنیوں کے ساتھ ہی کاروباری معاملات طے کریں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں۔

Shares: