بلوچستان کے پشین ضلع سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کے افسر، میجر محمد انور کاکڑ، دہشتگردحملے میں شہید ہو گئے۔ یہ حملہ دہشتگرد تنظیم "فتنہ الہندوستان” کے ایجنٹس نے بزدلانہ انداز میں کیا، جس نے ملک کے دفاع کا ایک عظیم سپوت ہم سے چھین لیا۔
میجر انور کاکڑ نے بلوچستان میں پاکستان کے دفاع کے لیے ایک دہائی سے زائد عرصہ خدمات انجام دیں۔ وہ نہ صرف پاک فوج کی صفوں میں فرنٹ لائن پر دشمن کے خلاف لڑتے رہے بلکہ معلوماتی جنگ میں بھی بھرپور کردار ادا کرتے رہے۔ ان کا مقصد خطے میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانا تھا۔میجر کاکڑ کی قیادت میں کئی اہم آپریشنز کامیابی سے انجام پائے، جنہوں نے بھارت کے گماشتوں کی سازشوں کو خاک میں ملا دیا۔ وہ نہایت بہادری، لگن اور جذبے کے ساتھ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کرتے رہے۔
بھارت، جسے پاکستان سے براہ راست مقابلہ کرنے میں کئی مرتبہ ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا، اب دہشتگرد گروہوں کو مالی اور اسلحہ فراہم کر کے پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مگر میجر انور کاکڑ کی شہادت اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے دفاع کا جذبہ کبھی کمزور نہیں ہوگا اور دشمن کی سازشیں ناکام ہو کر رہیں گی۔میجر انور کاکڑ پیچھے اپنی والدین، بیوی اور تین بچوں کو چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی شہادت پاکستان کی حفاظت کرنے والوں کی غیرمتزلزل حوصلے اور قربانی کی ایک زندہ مثال ہے۔پاکستان کو میجر انور کاکڑ جیسے بیٹوں پر فخر ہے، جنہوں نے جان کی بازی لگا کر وطن کی سلامتی کو یقینی بنایا۔








