ریحام خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں قتل کی دھمکیاں دی گئیں, کرکٹر نے بھی دھمکایا۔
نجی خبررساں ادارےسے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ میں نے بہت بار اپنے انٹرویوز میں یہ بتایا ہے، اب تو میں اس پر بات بھی نہیں کرتی کہ اب وہ مشکل میں ہیں، اور ان کے بارے میں بات کرنااب مناسب نہیں ہے میں نے تب بات کی تھی جب لوگ اقتدار میں تھےاسٹیبشلمنٹ ان کے پیچھے کھڑی ہوئی تھی، مجھے ایک کرکٹر نے بھی فون کر کے کہا کہ آپ کی 2 بیٹیاں ہیں، آپ پر مجھے بہت ترس آتا ہے ، آپ جائیں ریلیکس کریں۔
ریحام خان نے کہا کہ میری کتاب 31 اگست 2018 کو شائع ہوئی، تحریک انصاف نے وقت سے پہلے کتاب کا مسودہ لیک کیا، ان کا مقصد کتاب کا اثر زائل کرنا تھا الیکشن سے ایک سال پہلے بتایا گیا تھا کہ یہ 10 سالہ پلان ہے ، شیروانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جا رہی ہے اور اس بارے اگر کسی نے منہ کھولا تو اڑا دیا جائے گا،اب مجھے عمران خان کی سابقہ اہلیہ کہہ کر پکارنا اچھی بات نہیں ہے، میں اب کسی کی موجودہ اہلیہ ہوں، خوش بھی ہوں، سابقہ اہلیہ کہنا ناانصافی ہے۔
ریحام خان کی پارٹی کا عمران خان کے ساتھ الحاق ہوسکتا ہے؟ کے جواب میں ریحام خان نے کہا کہ ان سے نظریات کا اختلاف تھا، جس سے نظریاتی اختلاف ہو اس سے تو دوستی بھی نہیں ہوسکتی۔