غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 115 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ پٹی میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 92 فلسطینی شہید ہوگئےاس کے علاوہ خان یونس میں بھی اسرائیلی حملے میں سات افراد شہید ہو گئے، جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے، عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ کی۔

جبکہ غزہ کا محاصرہ بدستور جاری ہے ، امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں بھوک کے باعث 18 افراد جاں بحق ہوئےاقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک نے تصدیق کی ہے کہ ان کا 25 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ جیسے ہی اسرائیل سے داخل ہوا تو اسے شدید فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔

2006ممبئی ٹرین دھماکے:ممبئی ہائی کورٹ نےتمام بے گناہ 12 مسلمانوں کو بری کر دیا

دوسری جانب مراکش میں ہزاروں افراد غزہ کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مراکش کے دارالحکومت رباط میں غزہ کی حمایت میں بڑی ریلی نکالی گئی جس دوران ہزاروں افراد نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی مارچ کیا، ریلی میں فلسطینی پرچم لہراتے ہزاروں افراد نے غزہ سے اظہار یکجہتی کیا جب کہ احتجاج میں شامل مظاہرین نے اسرائیلی محاصرہ ختم کرکے غزہ میں جنگ بندی اور امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا،دوران احتجاج مظاہرین نے مراکش حکومت سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

غزہ کی جامعات سے کامسٹیک کا ورچوئل اجلاس، اسکالرشپس اور تعلیمی بحالی پر اتفاق

Shares: