پاک فوج کے بہادر سپوت کیپٹن عبدالرحیم شہید، ستارہ بسالت ،تمغہ بسالت اینڈ بار، کو قوم کا سلام
پاکستانی قوم کیپٹن عبدالرحیم شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے،راولپنڈی کینٹ میں موجود ایک چوک کا نام کیپٹن عبدالرحیم شہید کی یاد میں رکھا گیا ہے ،کیپٹن عبدالرحیم شہید 2 دسمبر 1959ء کو خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں پیدا ہوئے، 10 جون 1983 ء کو کیپٹن عبدالرحیم شہید نے پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا،کیپٹن عبدالرحیم شہید کی میراث غیر معمولی بہادری کے کارناموں سے بھری ہے،دو دہائیوں سے زائد عرصہ تک کیپٹن عبدالرحیم شہید نےپاکستان آرمی ایوی ایشن میں خدمات سرانجام دیں،کیپٹن عبدالرحیم شہید کا پرواز کا وسیع تجربہ تھا ،کیپٹن عبدالرحیم شہید کافکسڈ ونگ پر 800 گھنٹے جبکہ روٹری ونگ پر 4000 گھنٹے کی پرواز کا تجربہ تھا،1985ء میں آرمی ایوی ایشن میں شمولیت کے بعد کیپٹن عبدالرحیم نے لاما ہیلی کاپٹر کی پروازیں سکردو میں شروع کیں، آپ کا شمار ہیلی کاپٹرز کو اڑانے والے صفِ اول کے پائلٹس میں رہا
1999 میں، کیپٹن عبدالرحیم شہید کو اسکردو سے تقریباً 14,000 فٹ کی بلندی پر ایئر فورس کے ایک ریڈار کو منتقل کرنے کا اہم مشن سونپا گیا،8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے دوران آرمی ایوی ایشن کے *آپریشن لائف لائن* میں کیپٹن عبدالرحیم شہید صف اول کے پائلٹ تھے،کیپٹن عبدالرحیم نے 8 سے 15 اکتوبر 2005 کے دوران 22,500 کلوگرام امدادی سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچایا،انہوں نے اسی عرصے میں 229 میتوں کی منتقلی کی،زلزلے کے پہلے سات دنوں میں انہوں نے 32 گھنٹے کی پرواز مکمل کی،یہ روزانہ اوسطاً 4 سے 5 گھنٹے کی مسلسل فلائنگ اور ریسکیو مشن کے برابر تھا،15 اکتوبر 2005 کو امدادی مشن کے دوران کیپٹن عبدالرحیم شہید کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث قریبی پہاڑی سے ٹکرا گیا ،اس افسوسناک حادثے میں تمام سات افراد، جن میں کیپٹن عبدالرحیم اور دیگر عملے کے ارکان شامل تھے، شہید ہو گئے،1992 میں، کیپٹن عبدالرحیم شہید نے برفانی تودے کی زد میں آنے والے 21,000 فٹ کی بلندی پر واقع ایک پوسٹ سے تین افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا ،اس کامیاب ریسکیو آپریشن پر کیپٹن عبدالرحیم شہید کو ستارہ بسالت کے اعزاز سے نوازا گیا
کیپٹن عبدالرحیم شہید کا منفرد اعزاز یہ بھی ہے کہ انہیں تمغہ بسالت کے اعزاز سے ایک بار نہیں بلکہ دو مرتبہ نوازا گیا،تمغہ بسالت کا پہلا اعزاز انہیں شہادت سے قبل، 2005 کے دوران سیاچن میں 2,000 گھنٹے کی محفوظ پرواز مکمل کرنے پر دیا گیا،اسی بے مثال کردار کے اعتراف میں، صدرِ پاکستان نے کیپٹن عبدالرحیم شہید کو 2006 میں بعد از شہادت تمغۂ بسالت سے نوازا،دھمیال بیس راولپنڈی میں یادگارِ شہداء کیپٹن عبدالرحیم شہید کے نام سے منسوب ہے جسے ان کے بیٹے نے ڈیزائن کیا ہے،کیپٹن عبدالرحیم شہید صرف ایک سپاہی نہیں بلکہ غیر متزلزل حوصلے کی علامت تھے،