بلوچستان کے علاقے سنجیدی ڈیگاری میں غیرت کے نام پر مرد و عورت کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے المناک واقعے کی وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے مزید دو ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مجموعی طور پر گرفتار ملزمان کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔

پولیس کے مطابق ویڈیو میں فائرنگ کرنے والے شخص اور دیگر افراد کو شناخت کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس افسوسناک واقعے میں ملوث قبائلی رہنما شیر باز سمیت 13 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جلد دیگر ملوث افراد کو بھی قانون کے حوالے کر دیا جائے گا۔ادھر سنجیدی ڈیگاری تھانے میں قتل کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی ایکٹ، قتل اور قتل میں معاونت کی دفعات شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ سختی سے نمٹا جائے گا تاکہ مجرموں کو سزا دی جا سکے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن جاری ہے اور تمام ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ریاست مظلوم کے ساتھ ہے اور انصاف کو ہر صورت ممکن بنایا جائے گا۔حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ غیرمصدقہ اطلاعات کے مطابق عیدالاضحیٰ کے قریب پیش آیا تھا۔ اب تک لاشیں برآمد نہیں ہو سکیں اور دونوں مقتولین کے اہل خانہ نے پولیس میں رپورٹ بھی نہیں کرائی۔ ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے لیے نادرا کے ڈیٹا سے مدد لی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ بلوچستان کے ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ملک بھر میں "غیرت کے نام پر قتل” کے واقعات پر شدید مذمت ہو رہی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ایسے جرائم کے خلاف آواز بلند کر رہی ہیں۔

Shares: