ڈھاکہ کے علاقے اتورا میں واقع مائل اسٹون اسکول اینڈ کالج پر بنگلہ دیش ایئر فورس کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 171 زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک بتائی جاتی ہے اور وہ مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

حادثہ جمعہ کو دوپہر تقریباً 1:18 بجے پیش آیا، جب بنگلہ دیش ایئر فورس کا تربیتی طیارہ اچانک اسکول کی عمارت سے ٹکرا گیا۔ فائر سروس اور سول ڈیفنس کے ڈیوٹی آفیسر لیما خانم نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع فوری طور پر موصول ہوئی اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا۔انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل سمیع الدولہ چوہدری کے مطابق زخمی پائلٹ، فلائٹ لیفٹیننٹ توقیر اسلام ساگر، کو طبی امداد کے دوران ڈھاکہ کے کومبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق مجموعی طور پر 171 افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں مختلف ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثے میں زیادہ تر متاثرین بچوں کے ہونے کی اطلاع ہے جن میں کئی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد سیدور رحمان، جو کہ وزارت صحت کے چیف ایڈوائزر کے خاص معاون ہیں، نے بتایا کہ ابتدائی طور پر تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے ایک نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف برن اینڈ پلاسٹک سرجری میں اور دو کرمتولا جنرل ہسپتال میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک بڑا سانحہ ہے۔ ہم اپنی تمام دستیاب وسائل کے ساتھ بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ ماہر ڈاکٹرز دن رات کام کر رہے ہیں اور ڈھاکہ میڈیکل کالج بھی ایمرجنسی میں ہے۔”انہوں نے مزید کہا، "اب تک تقریباً 60 افراد نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف برن اینڈ پلاسٹک سرجری میں داخل ہیں اور ہم 10 سے 15 مزید افراد کو داخل کرنے کی گنجائش رکھتے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر ڈھاکہ میڈیکل کالج مزید مریضوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے۔”

وزارت صحت نے واقعے کا فوری نوٹس لیا ہے اور حکومت کی جانب سے زخمیوں کے علاج اور بچاؤ کے لیے تمام ممکنہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک ماہرین کی ٹیم فوری طور پر زخمیوں کی مدد کے لیے روانہ کی گئی ہے تاکہ علاج کے عمل میں تیزی لائی جا سکے۔حکام نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ حادثہ زدگان کے لیے خون کے عطیات دیں اور ریسکیو ٹیموں کو کام کرنے میں تعاون فراہم کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ جانیں بچائی جا سکیں۔

Shares: